کرپٹ پٹواری کے خلاف تحقیقات کا آغاز

 


چکوال(ڈسڑکٹ رپورٹر)اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ چکوال نے کرپٹ پٹواری ظہور احمد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ ہفتہ کے روز سابق چیئرمین وقار حسین ڈار نے انویسٹی گیشن آفیسر کے سامنے پیش ہو کر پٹواری ظہور احمد کی کرپشن کے بارے میں تفصیلی بیان دیا۔ جبکہ ایس ڈی اوپبلک ہیلتھ بھی انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔پٹواری ظہور احمد نے بیماری کا بہانہ بناکر انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کی اورآئندہ پیشی پر حاضر ہونے کی یقین دہانی کرائی ۔وقار حسین ڈار نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کو بتایا کہ لنگاہ میں 1981-82میں محکمہ پبلک ہیلتھ کی واٹر سپلائی سکیم کی جگہ پر قبضہ کیاگیا ،ٹینکی توڑ کر سریہ اور سکریپ غیر قانونی طور پر فروخت کیاگیا۔ 2021ءمیں اس وقت کے ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر چکوال سے انکوائری کروائی جس کی رپورٹ کرپٹ پٹواری ظہور نے دبا دی۔ ٹینکی کی جگہ پرکمرشل دکانیں تعمیر کر کے قبضہ کرلیاگیا۔ جس کے لیے کرپٹ پٹواری نے بھاری رشوت لی۔اور سرکاری جگہ پر قبضہ کروانے میں معاونت کی۔ علاوہ ازیں 10مرلے جگہ کی پیمائش اور حدود اربعہ لکھوانے کے لیے پٹواری ظہور احمد نے ہزاروں روپے رشوت لی ۔مگر اس کے باوجود زمین کی پیمائش اور حدود اربعہ نہ لکھ کر دیا۔انویسٹی گیشن آفیسر نے وقار حسین ڈار کے بیانات قلمبند کیے ۔واضح رہے کہ وقار حسین ڈار نے ڈی جی انٹی کرپشن پنجاب اور ریجنل ڈائریکٹر انٹی کرپشن راولپنڈی کو کرپٹ پٹواری ظہور احمد کے خلاف تحریری درخواستیں دیں ہیں جن پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ چکوال انکوائری کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ کرپٹ پٹواری ظہور احمد کچھ عرصہ قبل 40ہزار روپے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار بھی ہو چکاہے۔جس کی سماعت سپیشل جج انٹی کرپشن راولپنڈی علی نواز بھکر کی عدالت میں 30مئی کو ہونی ہے۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.