“فرام ٹیمپلز ٹُو ڈیم” کے نام سے مطالعاتی اور تفریحی دورہ
بی ایس انگلش سمسٹر فور گورنمنٹ گریجویٹ کالج پنوال کی کلاس نے “فرام ٹیمپلز ٹُو ڈیم” کے نام سے گزشتہ روز ایک مطالعاتی اور تفریحی دورے کا اہتمام کیا۔ اس مطالعاتی دور میں شہر اور اس کے قریبی علاقہ جات میں موجود تاریخی و تفریحی مقامات یُوپی چرچ، شیش مسجد بھون مندر ، ملک عاشق اینڈ کلثوم فاطمہ ٹرسٹ ہسپتال اور کھائی ڈیم کے مقامات کی سیر کی ۔ یوپی چرچ چکوال کے عملے نے سٹوڈنٹس کو گرجا گھر کی تاریخ سے آگاہ کیا اور مختلف سوالات کے جوابات دئیے ۔ سربراہ شعبہ انگریزی پروفیسر شاہد آزاد نے فلپ لارکن کی نظم چرچ گوئنگ اور علی اکبر ناطق کی نظم کلیسا کے حوالے سے سماج میں مذہبی عمارات اور ان کے ممکنہ مستقبل پہ مختصر گفتگو کی ۔ شیش مسجد کے دورے میں منتظمین مسجد نے مسجد کی تاریخ پہ روشنی ڈالی جبکہ میمونہ وسیم نے علامہ اقبال کی نظم “مسجد قرطبہ “اور ملائیکہ خوشبو نے اخترالایمان کی نظم “مسجد” کو تحت الفظ میں سنایا۔ بعد ازاں سٹوڈنٹس بھون میں موجود تاریخی ہندو مندر اور ملحقہ جنج گھر میں پہنچے ۔ اس موقع پر طالبات نے کسی ویران مندر پہ لکھی ہوئی ٹیگور کی نظم گیتانجلی ۸۸ سنائی ۔ ملک عاشق اینڈ کلثوم فاطمہ ٹرسٹ ہاسپٹل کے دورے کے بعد سٹوڈنٹس کھائی ڈیم پہنچے جہاں شام تک طعامی ،تفریحی اور ادبی سرگرمیاں جاری رہیں ۔ سٹوڈنٹس نے ایشو لعل کی نظم “دریا او دریا پانی تینڈے ڈُونگے “ کے سرائیکی ، اردو اور انگریزی ورژن پہ مشتمل ایک تجرباتی گیت گا کر داد سمیٹی اور پھر شام ڈھلے قافلہ واپس چکوال پہنچ گیا۔
کوئی تبصرے نہیں