انتخابات:کاغذات نامزدگی جمع کرانیکا مرحلہ مکمل:آج سے30دسمبر تک جانچ پڑتال،سیاسی جماعتوں کی نئی فہرست جاری،تحریک انصاف شامل

 

لاہور ، کراچی ، اسلام آباد (سیاسی رپورٹر سے ، کورٹ رپورٹر ، اپنے رپورٹر سے ، سپیشل رپورٹر ، خصوصی نیوز رپورٹر،نمائند گان)عام انتخابات2024 کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا مقررہ وقت ختم ہو گیا ۔


ای سی پی کی جانب سے 2 روزہ توسیع ختم ہو گئی ۔آج سے 30 دسمبر تک جانچ پڑتال ہو گی ، سیاسی جماعتوں کی نئی فہرست بھی جاری کر دی گئی جس میں تحریک انصاف شامل ہے ۔لاہور سے قومی اسمبلی کی 14نشستوں پر 280 سے زائد جبکہ صوبائی اسمبلی کی 30 نشستوں پر 500 سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا د یئے ، نواز شریف ،بلاول بھٹو سمیت بڑے بڑے سیاستدانوں نے لاہور سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے این اے 130 سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ۔ ریٹرننگ افسر نے نواز شریف کو 26 دسمبر کو کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے طلب کر لیا۔ لیگی رہنما بلال یاسین نواز شریف کے کاغذات جمع کروانے کے لیے قافلے کی صورت میں آئے ۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف این اے 123 ،عبد العلیم خان اور مریم نواز نے این اے 119 اور 120 جبکہ حمزہ شہباز نے این اے 118 سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے ۔ چیئر مین پیپلز پارٹی نے این اے 127 اورسابق چیئر مین پی ٹی آئی نے این اے 122 کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ، مریم نواز اور عبد العلیم خان نے مختلف صوبائی نشستوں پر بھی کاغذات نامزدگی جمع کروائے ۔ سعد رفیق ،عطا تارڑ نے این اے 120 جبکہ سردار ایاز صادق نے این اے 117 سے کاغذات جمع کروائے ۔ پی ٹی آئی کے سردار لطیف کھوسہ نے این اے 122 اور این اے 127 جبکہ سلمان اکرم راجہ اور شفقت محمود نے این اے 128 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ۔ حماد اظہر نے این اے 129 سے جبکہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے این اے 121اور این اے 122 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔پنجاب سے قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر مریم اورنگزیب، عالیہ حمزہ ،کرن ڈار سمیت دو سو سے زائد کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے جبکہ پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر حنا پرویز بٹ سمیت 5 سو سات جبکہ اقلیتی نشستوں پر خلیل طاہر سندھو سمیت ایک سو سات نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ۔


نواز شریف اور پی ٹی آئی کی اسیر رہنما ڈاکٹریاسمین راشد لاہور کے حلقہ این اے 130میں مدمقابل ہوں گے ،پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹریاسمین راشد نے بھی این اے 130 سے اپنے کاغذات جمع کرائے جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے اقبال احمد خان، جماعت اسلامی کی جانب سے صوفی خلیق ، احمد بٹ اور جے یو آئی کی طرف سے مولانا سلیم اللہ قادری نے کا غذات نامزدگی جمع کرائے ۔ خرم دستگیر خان نے این اے 78 گوجرانوالہ کی نشست کے لیے کاغذات جمع کرائے ہیں۔ پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی نے این اے 150 ملتان سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے ، این اے 150سے زین قریشی اور مہربانو قریشی نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ این اے 180کوٹ ادو سے سابق وزیر خارجہ حناربانی کھر نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے ۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھی کراچی سے این اے 249کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، سربراہ ایم کیوایم نے این اے 248اور این اے 250سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔ این اے 117 سے پیپلز پارٹی کے آصف ہاشمی، ن لیگ کے ملک ریاض اور آئی پی پی کے علیم خان نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ۔پی ٹی آئی کے محمد خان مدنی اور غلام محی الدین نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ، این اے 122 سے بانی پی ٹی آئی، لطیف کھوسہ، اظہر صدیق نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔این اے 123 سے شہبازشریف، پی ٹی آئی کے افضال پاہٹ، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ سمیت دیگر نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ، این اے 124 سے آئی پی پی کے عون چودھری، رانا ضمیر جھیڈو سمیت دیگر نے ، این اے 125 سے ن لیگ کے افضل کھوکھر، سابق وفاقی وزیر عبدالغفور سمیت دیگر نے ، این اے 126 سے جماعت اسلامی کے امیرالعظیم، سیف الملوک، کرامت کھوکھر و دیگر نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ، این اے 127 سے بلاول بھٹو، شائستہ پرویز ملک، لطیف کھوسہ سمیت دیگر نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ۔


این اے 128 سے سلمان اکرم راجہ، شفقت محمود، حافظ نعمان سمیت دیگر نے ، این اے 129 سے حماد اظہر، مہر اشتیاق، بجاش نیازی سمیت دیگر نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ، این اے 130 سے نواز شریف، یاسمین راشد، اقبال خان سمیت دیگر نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔بلاول بھٹو این اے 128 لاہور سے الیکشن میں حصہ لیں گے ، این اے 242 کراچی میں شہبازشریف کے کاغذات جمع ہوچکے ہیں، صدرن لیگ کا مصطفی کمال اور قادر مندوخیل سے مقابلہ متوقع ہے ، محمود خان سوات میں 4 حلقوں سے الیکشن لڑیں گے ۔علاوہ ازیں نواز شریف این اے 15 مانسہرہ سے انتخابات میں حصہ لیں گے ، بانی پی ٹی آئی کے میانوالی کی نشست این اے 89 سے کاغذات جمع کرا دیئے گئے ۔سابق وزیراعظم شہباز شریف نے قصور کے حلقہ این اے 132 سے بھی کاغذات جمع کرادیئے ، فواد چودھری کی اہلیہ حبا فواد چودھری حلقہ این اے 61 جہلم سے بطور آزاد امیدوار سامنے آگئیں، مسلم لیگ ق کے چودھری سالک حسین نے این اے 64 سے کاغذات جمع کرائے ۔آصف زرداری این اے 207 نواب شاہ سے الیکشن لڑیں گے ، پرویز خٹک نے این اے 33 نوشہرہ اور 2 صوبائی نشستوں سے کاغذات جمع کرادیئے ، سراج الحق این اے 7 لوئر دیر سے قسمت آزمائیں گے ۔مصطفیٰ کمال نے این اے 242 اور این اے 247 کراچی سے کاغذات جمع کرا دیئے ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے این اے 194 لاڑکانہ سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ، احسن اقبال نے این اے 76 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ڈی آئی خان سے کاغذات نامزدگی جمع کروادئیے انھوں نے اپنے آبائی حلقہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 44 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ۔مولانا فضل الرحمن ڈی آئی خان اور پشین سے قومی اسمبلی کے حلقے سے الیکشن لڑیں گے ۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے این اے 127لاہور سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے گئے ۔


اس حلقے سے پی پی لاہور کے صدر اسلم گل نے بھی بطور کورنگ امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں،بلاول بھٹو اور سردار لطیف کھو سہ این اے 127 سے ایک دوسرے کے مدمقابل آگئے ،پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے لطیف کھوسہ کو دیکھتے ہی لوٹا لوٹا کے نعرے لگانے شروع کر دئیے ۔این اے 127 پورے ملک کا سب سے منفرد حلقہ ہے اس حلقہ کے نیچے کل پانچ صوبائی حلقے ہیں ان میں حلقہ پی پی 157 میں پیپلزپارٹی کے امیدوار عدنان گورسی، پی پی 160 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار میاں مصباح الرحمن ،پی پی 161 سے اسلم گل اور فیصل میر ، پی پی 162 سے اسلم گڑھا اور ملک عمران کھوکھر ،پی پی 163 سے خرم فاروق اور شیخ عرفان نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سربراہ جہانگیر ترین نے 3 حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ۔ ذرائع کے مطابق سربراہ آئی پی پی جہانگیر ترین نے این اے 155 لودھراں اور پی پی 227 لودھراں سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ، جہانگیر ترین این اے 149 ملتان سے بھی الیکشن میں حصہ لیں گے ، انہوں نے اس حلقے سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں ۔ جہانگیر ترین کی لیگل ٹیم نے این اے 155 لودھراں ، این اے 149 ملتان اور پی پی 227 لودھراں سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ۔پرویز الٰہی اور ان کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کے این اے 64 اور پی پی 32 سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے گئے ، مونس الٰہی کے حلقہ این اے 64 جبکہ سمیرا لٰہی کے صوبائی حلقہ پی پی 32 میں کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں۔ فضل الرحمن کے بھی این اے 44 سے کاغذات نامزدگی جمع ہو گئے ،مولانا اسعد محمود این اے 44 پر مولانا فضل الرحمن کے کورنگ امیدوار ہوں گے ۔ مراد سعید کے سوات کے حلقے این اے 4 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے ۔ سابق وفاقی وزیر امور کشمیر،گلگت بلتستان برجیس طاہر نے این اے 111ننکانہ سے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرادئیے ۔سانگلاہل پی پی132 سے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے 15امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادئیے ۔ طارق محمود باجوہ سابق ایم پی اے ،محمد عدنان اشرف رامے ایڈووکیٹ،میاں شفیق ونگڑ امیدواروں میں شامل ہیں ۔


ضلع مری کے حلقہ این اے 51 کی نشست پر 43 جبکہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 6 کی نشست پر 57 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔ پہلی بار سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اس حلقہ سے الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے جبکہ پی ٹی آئی کے صداقت علی عباسی بھی اس الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے ۔ حلقہ این اے 27 خیبر سے شاہ فیصل آفریدی اور شاہ جہاں آفریدی نے کاغذات نامزدگی جمع کر ائے ، این اے 27 کے لئے کل 22 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔ پی کے خیبر ون 69 سے 33 ،پی کے 70 خیبر ٹو سے 37 ،پی کے 71 خیبر تھری سے 35 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ۔ تحریک انصاف ملاکنڈ کے ڈویژنل سینئر نائب صدر محمد بلال نے این اے 9 اور پی کے 24ملاکنڈ سے کاغذات نامزدگی جمع کرادئیے ۔ این اے 9ملاکنڈ سے جے یو آئی کے مفتی کفایت اﷲ،ڈاکٹر عماد خان نے حلقہ پی کے 24سے آزاد حیثیت سے اور جے یو آئی کے حق نواز خان ایڈووکیٹ نے کاغذات نامزدگی جمع کر دائیے ۔ ایبٹ آباد کے دو قومی اور چار صوبائی حلقوں سے 208 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ۔ادھرالیکشن کمیشن آف پاکستان نے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سننے کے لیے ٹربیونلز قائم کردیئے ۔الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے مختلف بینچز کے پانچ ججز بطور ٹربیونل جج اعتراضات سنیں گے ۔لاہور ہائی کورٹ کے مختلف بینچز کے نو ججز بطور ٹربیونل جج کاغذات نامزدگی پر سماعت کریں گے ۔اسی طرح اسلام آباد ہائی کورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ کے دو، دو ججز بطور ٹربیونل جج اعتراضات سنیں گے ۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے مختلف بینچز کے چھ ججز کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سنیں گے ۔اس طرح مختلف ہائی کورٹس کے کُل 24 ججز الیکشن ٹربیونلز کے ججز کے طور پر ذمہ داریاں انجام دیں گے ۔الیکشن ٹربیونلز 3 تا 10 جنوری تک اعتراضات سنیں گے اور اپنے فیصلے سنائیں گے ۔


اسلام آباد،لاہور (خصوصی نیو رپورٹر، کورٹ رپورٹر)الیکشن کمیشن نے پنجاب سے قومی و صوبائی اسمبلی سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر سیاسی جماعتوں کی ترجیحی لسٹیں جاری کردیں ،الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کی ترجیحی لسٹ روک لی ۔پنجاب سے قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ن لیگ سے طاہرہ اورنگزیب کا پہلا، شائستہ پرویز کا دوسرا جبکہ مریم اورنگزیب کا تیسرا نمبر ہے ،چوتھے پر نزہت صادق، پانچویں پر مسرت آصف خواجہ ،چھٹے نمبر پر سیما جیلانی ،ساتویں پر شیزہ خواجہ ،آٹھویں پر روبینہ خورشید عالم ،نویں پر وجیہہ قمر،دسویں پرزیب جعفر ،گیارہویں نمبر پر کرن ڈار ،بارہویں پر انوشہ رحمان ،تیرہویں پر زہرہ ودود جبکہ چودہ پر آسیہ ناز،پندرھویں پر صبا صادق،سولہ نمبر پر فرح ناز اکبر ،سترہ پر شہناز سلیم، اٹھارہ پر منیبہ اقبال، انیسویں پر عفت نعیم اورن لیگ کی ترجیحی لسٹ میں آخر ی نمبر پر تمکین اختر ہیں ۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ن لیگ کی ترجیحی لسٹ بیس ناموں پر شامل ہے ۔پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کی مخصوص پر چھ ناموں پر مشتمل لسٹ جمع کرائی۔ ترجیحی لسٹ میں حنا ربانی کھر پہلے اور ثمینہ خالد گھر کی دوسرے نمبر پر ہے ۔ استحکام پاکستان پارٹی کی تین ناموں پر مشتمل لسٹ میں منزہ حسن کا پہلا اور فردوس عاشق اعوان کا دوسرا نمبر ہے جبکہ آسیہ عظیم کا تیسرا نمبر ہے ۔


پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ ن نے 58 ناموں کی فہرست جمع کرائی جس میں عظمیٰ بخاری ،حنا پرویز بٹ ،ثانیہ عاشق، ذکیہ خان، عشرت اشرف، تہمینہ دولتانہ، مریم اورنگزیب ، عظمیٰ ،حنا پرویز بٹ ، صائمہ سعدیہ، راحیلہ خادم اور عظمٰی کاردار کے نام بھی ترجیحی فہرست میں شامل ہیں ، تحریک لبیک نے 10 خواتین پر مشتمل فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی۔ پیپلز پارٹی نے پنجاب اسمبلی کے لیے 10 خواتین کے نام ترجیحی فہرست میں شامل کیے جس میں شازیہ عابد، ریحانہ بلوچ، نیلم جبار کے نام شامل ہیں۔ استحکام پاکستان پارٹی نے 14 خواتین کے ناموں کی ترجیحی فہرست جمع کروائی جس میں سارہ احمد، سیدہ سمیرا احمد، سعدیہ سہیل رانا اور دیگر کے نام شامل ہیں۔ جماعت اسلامی نے 21 خواتین امیدواروں کے ناموں کی فہرست جمع کروائی، پنجاب اسمبلی میں غیر مسلم نشستوں کے لیے 127 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ،مسلم لیگ ن نے سب سے زیادہ 14 امیدواروں کے ناموں کی ترجیحی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کروائی جس میں فیلبوس کرسٹوفر، عمانوئیل عطار، سردار رمیش سنگھ روڑا، لیلا رام اور دیگر کے نام ترجیحی فہرست میں شامل ہیں ۔ پیپلز پارٹی نے چھ غیر مسلم امیدواروں کے نام ترجیحی فہرست میں شامل کیے جس میں بارسو جی، عمران اٹھوال، ایڈون سہوترا اور دیگر کے نام شامل ہیں۔ جماعت اسلامی نے چار غیر مسلم امیدواروں کے ناموں کی فہرست دی ،استحکام پاکستان پارٹی نے تین، تحریک لبیک نے دو امیدواروں کے نام ترجیحی فہرست میں شامل کئے ۔الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن کے فیصلے کے نتیجے میں پی ٹی آئی کی ترجیحی لسٹ روک لی۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.