کریڈٹ تو بنتا ہے

 


آصف علی نائیک

گزشتہ چھ مہینوں سے میرا ایک یار جو کہ عارضہ قلب میں مبتلا ہے اور روٹین سے روالپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے اپنا علاج کروا رہا ہے یوں تو کئی بار اس سے اس دوران ملاقات ہوتی رہی مگر گزشتہ روز اس کی طبعیت کچھ زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے صبح سویرے راولپنڈی کے RIC میں پہنچایا گیا تو وہاں پر بلاتاخیر اس کی انجیوگرافی کرکے ایک قیمتی انسانی جان کو بچانے کا عظیم کارنامہ سر انجام دیا گیا۔ رات کو کافی دیر سے اس کو گھر واپس لایا گیا تو ناشتہ کر کے فوراً ہی اس کے پاس پہنچا کہ اس سے اس کی طبیعت کا پتہ کیا جائے تو جس طرح سے اس نے سارے معاملے کو بیان کیا تو یقین کریں کہ دل سے اس بات کا معترف ہوا کہ راولپنڈی ڈویژن اور اس سے ملحقہ علاقوں کے لئے میاں شہباز شریف کے دور اقتدار میں جب وہ وزیر اعلی پنجاب تھے RIC کا قیام کوئی معمولی بات نہیں کتنی ماؤں کے لخت جگر ،کتنی بہنوں کے بھائی ،کتنی بیٹیوں کے ماں باپ اور کتنے سوہاگ اور کتنی عظیم مائیں جن کا دل کے عارضہ جیسے مرض کا علاج ہونے کے بعد دل سے دعا نکلتی ہے اس عظیم کام پر کریڈیٹ تو بنتا ہے اور اوپر سے سونے پہ سہاگا اس میرے دوست نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں مفت علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کے لئے اجراء شدہ ہیلتھ انشورنس  کارڈ جس کے تحت باقاعدہ طور پر ایک نمائندہ جو کہ وارڈ میں آکر پوری ذمہ داری سے تمام تفصیلات جن میں علاج فری ہوا ، کہیں پر کسی بھی ٹیسٹ کے لئے کوئی رقم تو نہیں لی گئی ،ادویات کے لئے پیسوں کا تقاضا تو نہیں کیا گیا کیونکہ یہ سب آپ کے ہیلتھ انشورنس کارڈ پر فری ہے تو سوچا اس پر پی ٹی آئی کی حکومت کے لئے کریڈیٹ تو بنتا ہے اگر ہم روز مرہ کے معمولات پر نظر دوڑائیں تو بہت سارے دلوں سے دعائیں نکلتی سنائی دیتی ہیں جب کبھی ریسکیو  1122 کی ایمبولنس کسی بھی حادثے کے پیش نظر کچھ ہی منٹوں میں جائے حادثہ پر پہنچ کر نہ صرف زخمیوں کو بلکہ ورثا تک ڈیڈ باڈیز کو پہنچانے کے عمل کے تحت کسی بھی قریبی DHQ یا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پہچانا حالانکہ ڈیڈ باڈیز کو کہیں بھی ریسکیو کی زمہ داری نہیں اس کارنامہ کو سر انجام دینے پر سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے لئے کریڈیٹ تو بنتا ہے الیکشن کی آمد آمد ہے اور ہم بغیر سوچے سمجھے سیاست دانوں پہ تنقید کے تیر برسا دیتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ فلاں نے یہ کیا فلاں نے یہ کیا اس ملک و قوم کی خدمت بہر حال سیاست دان ہوں یا ادراے کر رہے ہیں اگر ان باتوں کی تصدیق کرنی ہو تو تو کبھی RIC کا وزٹ کریں وہاں پر دیکھیں کبھی 1122 کی کارکردگی دیکھیں یقین کریں اس غریب ملک میں اسطرح کی سہولیات دیکھ کر لگتا نہیں کہ ہم کسی غریب ملک میں رہتے ہیں زندگی اور موت کا فیصلہ خداوند متعال کے قبضہ قدرت میں ہے مگر مختلف ادوار میں مختلف حکومتوں اور ان میں اعلی ایوانوں میں بیٹھنے والوں نے جو یہ عظیم کام کئے ان پر خراج تحسین اور ان کو کریڈیٹ کوئی بری بات نہیں اللہ کرے کہ آئندہ بھی اس امیر ملک کے غریبوں کے لئے ایسے اقدامات ہوتے رہیں اور دعاؤں کا نہ رکنے والا سلسلہ چلتا رہے۔ آمین

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.