سال2023ء ڈسٹرکٹ بار چکوال کےلیے میرٹ ، معیار اور اصلاحات کا تاریخی سال قرار

دیانتداری اور حب ڈسٹرکٹ بار کی بنیاد پر کسی بھی وابستگی سے بالاتر ہوکر کام کیا ہے

میرٹ معیار اور بار کی فلاح و بہبود کےلیے کسی بھی دباؤ کو خاطر لائے بغیر پوری نیک نیتی سے کام کیا ہے

 (چوہدری مصطفی بلال چوہان )


چکوال (   )  ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چکوال کے زیر اہتمام نئی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری مصطفی بلال چوہان صد ڈسٹرکٹ بار چکوال سال2023ء نے کہا ہے دیانتداری اور حب ڈسٹرکٹ بار کی ترقی اور خوشحالی استحکام کی بنیاد پر کسی بھی وابستگی سے بالاتر ہوکر کام کیا ہے

جس طریقے سے ڈسٹرکٹ بار چکوال نے مجھے عزت دی مجھ پہ اعتبار کیا اور مجھے کامیاب کیا، مجھے پر جو احسان کیا میں اُس کا بدلا نہ دے سکتا ہوں البتہ اس احسان کے بدلے کے طور اپنی کابینہ کے ہمراہ دن رات کام کرکے اس احسان کا بدلہ دینے کی کوشش کرسکتا تھا پورے خلوص کے ساتھ بار کے مفاد کو ہر موقع پر ترجیح دی اور بغیر کسی لالچ اور دباؤ کے بار کے امور سر انجام دیئے اپنے آپ کو تمام تر سیاسی وابستگیوں سے دور رکھا اور سال 2023ء میرٹ اور معیار کا سال بنا اور اپنی کابینہ کے ہمراہ درج ذیل امور سر انجام دیئے

1. وکلاء صاحبان کے حصول علم کے لیے کچہری سے قریب ایک اچھے سکول Direction سکول سٹم سے MOU سائن کیا اور 30  فیصد ڈسکاؤنٹ حاصل کیا اور داخلہ فیس کو ختم کروایا۔

2. احاطہ کچہری میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کو فعال بنایا۔ 

3. ڈسٹرکٹ بار چکوال کو ہر طرح کی کرپشن اور فضول خرچی سے پاک کیا۔ 

4. اپنے پورے دور میں بار کی صفائی کا اعلیٰ معیار قائم کیا۔

5. ڈسٹرکٹ بار کی خوبصورتی کو بڑھانے اور بہتر ماحول میسر کرنے کی خاطر باغ بانی کو فروغ دیا اور کافی تعداد میں پودے لگوائے ، لان اور کیاریاں بنوائیں ۔ 

6. ڈسٹرکٹ بار کے مفاد میں تاریخ میں پہلی دفعہ تمام ٹھیکوں کی نیلامی ڈسٹرکٹ بار میں شفاف انداز میں کروائی اور بار کے مفاد کو عظیم رکھا۔

7. بار کی آمدن اور ریونیو میں اپنی سرتوڑ کوشش سے تین گنا اضافہ کیا ۔ سابقہ آمدن 2,60,000 روپے ماہوار کو بڑھا کر 6,60,000 روپے ماہوار کیا۔ –

8. سٹی لیب سے MOU سائن کرتے ہوئے وکلاء صاحبان کے لیے ڈسکاؤنٹ %50% کروایا۔

9. پرانی بار روم/ کینٹین کو کشادہ کیا اور اس کی تجدید کی۔ 

10. سیشن بار روم کو مینٹین کرتے ہوئے وکلاء کے لیے ہر طرح کے فنکشنز اور میٹنگز کے لیے تیار کیا۔

11. لیڈیز بار روم کی تجدید کی اور 2 عدد نئے لیڈیز وارش روم بنائے 

12. نوجوان وکلاء کے چیمبر ز قائم کیئے اور جسٹس قاضی محمد امین بلاک کا افتتاح کیا۔

13. وکلاء کی سہولت کے سروس اسٹیشن قائم کیا اور پارکینگ ایریا میں معقول ریٹ پر کارواش کو ممکن بنایا ۔

14. بار روم سے منسلک شاندار واش روم تیار کروائے

15. پارکینگ ایریا کو مینٹین کرتے ہوئے موٹر سائیکلوں کے لیے علیحدہ ایریا چین لگا کر متعین کیا۔ 

16. 2 عدد دکانوں کی تعمیر کی۔ 

17. سیفٹی وال بنوائی اور مارکیٹ کی چھت پر سیٹنگ ایریا قائم کیا ۔

18. مسجد ڈسٹرکٹ بار چکوال کے لیے فنڈ قائم کیا اس میں ہر ماہ معقول رقم کے اجراء کو ممکن بنایا اور خواجہ خالد فاروق ،  چوہدری اسد محمود ، ساجد منہاس ایڈووکیٹس اور ہر سال کے سیٹنگ نائب صدر کی کمیٹی تشکیل دی۔

19. وکلاء بہبود فنڈ قائم کیا اور اس غرض سے چوہدری اسد مسعود خان ، قاضی ابرار حسین ، بانی صدر اور آئندہ ہر سال کے صدر پر مشتمل کمیٹی قائم کرتے ہوئے فنڈ جاری کیئے اور ہر ماہ سروس اسٹیشن کی آمدن کو وکلاء بہبود فنڈ میں جمع کروانے کا فیصلہ کیا۔ 

20. ڈسٹرکٹ بار حال میں سٹیج بنوایا ۔ عہدے داران کے بورڈ آویزاں کے لیے سیٹوں کی مرمت کروائی اور فرنیچر کو پالش کروایا۔

21. مین بار روم میں امپرومینٹ کروائی۔

22. ایگزیکٹو آفس کو امپر و کیا۔

23. صدر دفتر قائم کیا۔

24. ریکارڈ روم قائم کیا۔ 

25. لیڈیز بار میں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی سہولت میسر کی ۔ 

26. ینگ وکلاء کے لیے اعلیٰ پیمانے کا بار ووکیشن کورس منعقد کروایا جس میں ججز  صاحبان اور سینئر وکلاء صاحبان کے لیکچر ز کروائے۔

27. فارن ایجو کیشن اور لیگل ایتھکس پر لیکچرز کا انعقاد کیا۔

28. چکوال سے تعلق رکھنے والے سینئر ترین ممبران اور بار سے تعلق رکھنے والے جج صاحبان کے حق میں شاندار تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا اور اُن کی اعلیٰ خدمات کے اعتراف میں اعزازی شیلڈ پیش کیں۔

29. ڈسٹرکٹ بار چکوال میں بار ممبران اور تمام جج صاحبان تعینات چکوال کا جوائنٹ سیشن کا انعقاد کیا اور وکلاء اور عوام کے مسائل کو اجاگر کیا اور اس میں بہتری کی ہر ممکن کوشش کی ۔ 

30. بار اور بینچ کے درمیان خوشگوار اور برابری کے تعلقات استوار کیئے اور کام کرنے کا اچھا ماحول قائم کیا۔ 

31. انفرادی طور پر وکلاء کے بے شمار مسائل حل کروائے اور ہر مشکل وقت میں اُن کا بھر پور ساتھ دیا -

32. ینگ وکلاء کو ترجیح دیتے ہوئے اُن کے مسائل کو حل کیا اور اُن کو پروموٹ کیا۔ 

33. تقرری کمیشن کے یکساں مواقع فراہم کیئے اور لیگل امپاورمنٹ کمیٹی میں بینگ وکلاء کی فہرستیں پیش کیں اور لاہور ہائی کورٹ کو بھیجوائیں۔ 

34. ہسٹری میں پہلے دفعہ عرس سیدن شیرازی چوآسیدن شاہ کے موقع پر لاہور ہائی کورٹ سے ضلع کچہری چکوال میں چھٹی منظور کروائی۔

35. وکلاء صاحبان اور ان کے فیملی ممبران کے کافی تعداد میں ڈرائیونگ لائسنس بنوائے۔ 

36. وکلاء کی سیکورٹی تحفظ اور احترام کے اعلیٰ معیارکو قائم کیا اور احاطہ کچہری میں کسی طرح کی بد امنی اور شور شرابہ کو ہر کوشش سے نا کام کیا۔ 

37. خواتین وکلاء کو در پیش مسائل پر انکی طرف سے FIRS درج کروا کر ان کو تنگ کرنے والے عناصر کو سبق سکھایا اور معانی پر مجبور کیا۔

38. ینگ وکلاء کو پریشان کرنے والے افراد کو آئینی ہاتھوں سے نپٹا اور معافی پر مجبور کیا۔ 

39. وکلاء کو در پیش شکایات میں 2 A, 22B2 کے سہارے کے بجائے تمام FIR'S ڈائریکٹ درج کروائیں۔

40. 9 مئی کے واقعات کے بعد وکلاء صاحبان کے خلاف ناجائز مقدمات میں ضمانتیں منظور کروائیں اور ان کا بھر پور ساتھ دیا۔ 

41. سید نجم الحسن کاظمی ایڈووکیٹ کی تلہ گنگ سے MPO میں گرفتاری | نظر بندی کو اسی روز ختم کروا کر آزاد کروایا۔

42. تمام ضلعی اداروں کے ساتھ بار کے اچھے، پُر وقار تعلقات کو استوار کیا اور وکلاء کے مسائل کو ہر اداروں سے حل کروایا۔ 

43. احاطہ کچہری میں سے وکلاء کے موکلان کی گرفتاری کو ناممکن بنایا۔ 

44. ۔ جسٹس قاضی محمد امین مرحوم کا اُنکے شایان شان ریفرنس منعقد کیا۔

45. فوت ہونے والے وکلاء صاحبان چوہدری طارق ، صابر منہاس اور ملک شوکت کے تعزیتی ریفرنس منعقد کئے اور انکے لواحقین سے پھر پور حمایت کی۔ 

46. کچہری میں موجود ڈسپنسری کے اوقات کار کو بہتر بناتے ہوئے ڈاکٹر کی دستیابی کو ممکن بنایا۔

47. میرٹ پر ملازمین کی بھرتیاں کی۔

48. بار جنریٹر کو مرمت کروایا۔

49. کینٹین کا بجلی میٹر علیحدہ کیا اور بار سے  مالی بوجھ کم کیا۔

50. تمام کمپیوڑا اپریٹرز کے میٹر بجلی علیحدہ کیئے اور بار سے مالی بوجھ کم کیا۔

51. بار کے سولر سسٹم کا بوجھ کم کر کے فعال بنایا۔

52. ڈسٹرکٹ بار چکوال میں کئی جگہ مرمت کا کام کروایا۔ 

53. سولر اور بجلی کے سابقہ بقایا جات ادا کیئے۔ 

54. لائبریری میں بقایا جات ادا کرتے ہوئے انٹرنیٹ کی سہولت کو بحال کیا۔ 

55. ڈسٹرکٹ بار چکوال اور پولیس کے درمیان انسپکٹر لیول کا کوارڈینیٹر افسر مقرر کروایا۔ 

56. وفاقی حکومت سے ڈسٹرکٹ بار چکوال کے لیے 20 لاکھ روپے فنڈ ز جاری کروائے ۔

57. سینئر وکیل افتخار الحق اعوان کو پیشہ ورانہ خدمات سے روکنے والے شخص کے خلاف مقدمہ درج کروا کر شر پسند عناصر کو معافی پر مجبور کیا۔

58. وکلاء کے خلاف درج FIR'S کا اخراج کروایا۔

59. سکیورٹی کے نظام کو بہتر بناتے ہوئے کسی طرح کے نا خوشگوار واقع سے محفوظ بنایا۔ 

60. جیل کا دورا کرتے ہوئے جیل احکام سے مذاکرات کر کے وکلاء کی موکلان سے ملاقات اور وزٹ کے لیے سہولت کاری کی۔ 

61. پنجاب بار کونسل، پاکستان بار کونسل اور راولپندی بینچ سے متعلق ہر ہڑتال کو سنجیدگی سے عمل پذیر کروایا علاوہ ازیں بلا جواز ہڑتالوں سے گریز کرتے ہوئے زیادہ کام سے رجحان کو فروغ دیا اور خوشگوار ماحوم میسر کیا۔

62. ضلعی اداروں اور بار کی کرکٹ ٹیم کے درمیان شاندار کرکٹ ٹورنا منٹ منعقد کروا کر تفریح کا موقع میسر کیا۔

63. بار کی میج وائرنگ کور پئیر کروایا۔ 

64. دوران سال خود کوا ور کا بینہ کو ہرقسم کی سیاسی وابستگی سے علیحدہ رکھا اور مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وکلاء کے حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے اُن کو یکساں مواقع میسر کیئے اور بار کی طرف سے ہر جائز تعاون کیا۔ آخر میں اپنے تمام بار ممبران کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ مجھے اس کا موقع فراہم کیا۔ اپنی تمام کا بینہ ممبران کا تہہ دل سے شکر یہ ادا کرتا ہوں کہ اُنہوں نے مجھ پر اعتبار کیا اور سال بھر میں ہونے والی تمام ایگزیٹو میٹنگز میں شرکت کی اور ہر میٹنگز میں بیسیوں فیصلے اتفاقے رائے سے منظور کیئے اپنی سابقہ کا بینہ کا بھی شکر گزار ہو جنہوں نے سولر جیسی بڑی سہلوت دی اور میری ایگزیکٹو کے لیے سہولت قائم کی ۔ فنڈز کے اجراء میں معاونت کرنے والے افراد کا بھی تہہ دل سے مشکور ہو۔ سینئر حضرات کا بھی مشکور ہو جنہوں نے ہر موقع پر میری رہنمائی کی ۔ اپنی طرف سے اور کابینہ کی طرف سے تمام ممبران سے کسی غلطی کی صورت میں تہہ دل سے معافی کا طلب گار ہوں اور ہر طرح کے احتساب کے لیے خود کو پیش کرتا ہوں اور آئندہ کے لیے آپ سب سے اپنی لیے اور اپنی کا بینہ کے لیے دعاؤں کا طلب گار ہوں -

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.