قوم، ہوشیار باش
ایس اے زاہد
قوم ہوشیار رہے کہ ایک مخصوص ’’سیاسی‘‘ جماعت نے پاکستان کیخلاف نیا منصوبہ تیار کرلیا ہے جو نہایت ہوشربا تفصیلات کیساتھ سامنے آگیا ہے۔ پاکستان کے خلاف مخصوص ’’ سیاسی‘‘ جماعت سوشل میڈیا پروپیگنڈہ اور غیر ملکی لابیز کے ذریعے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے جس پرکام اور عمل شروع بھی کیا گیا ہے۔ پاکستان کیخلاف کھولے اس محاذ کا مرکز امریکہ کو بنایا گیا ہے۔ پاکستان کیخلاف شروع کئے گئے اس ناپاک منصوبے کیلئے امریکہ اور پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس جماعت کے بعض اوورسیز ارکان اور دیگر کرداروں نے لاکھوں ڈالر فراہم کئے ہیں۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان کو بدنام اور کمزور کرنا، ہونیوالے عام انتخابات کوسبوتاژ کرنا، ریاستی اداروں کو نشانہ بنانا اور اس جماعت کے بانی چیئرمین کو رعایت دلانا ہے جن پر سنگین مقدمات درج ہیں۔اس مکرو ہ منصوبے کے تحت جو حکمت عملی تیار کی گئی ہے اس میں یہ بھی شامل ہے کہ پاکستان پر سفارتی اور انسانی حقوق کے ذریعے نہ صرف دبائو بڑھا یا جائیگا بلکہ سیاسی معاملات اور انسانی حقوق کے ضمن میں بدنام بھی کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس مخصوص جماعت کے بانی کو اس وقت سنگین نوعیت کے پانچ مقدمات کا سامنا ہے لیکن بیرونی حمایت حاصل کرنے کے لئے حقائق کواس طرح توڑ مروڑ کرپیش کیا جائیگا کہ ان پانچ کیسز کو بڑھا چڑھا کر دو سوکیسز کا ڈھونگ رچایا جائے۔ اس حکمت عملی کا مقصد یہ ہے کہ اس جماعت کے بانی غیر ملکی دبائو کے ذریعے ان مذکورہ پانچ کیسز جو سنگین نوعیت کے ہیں میں خصوصی رعایت چاہتے ہیں۔ جو کسی بھی صورت ممکن نظر نہیں آتا۔ ماضی میں بھی اس جماعت نے بیرونی دبائو کے ذریعے ملک کو بدنام کرنے اور معاشی طور پر نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی جب پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا پروپیگنڈہ کیا گیا تھا اور اس پر خوشی کا اظہار کیا گیا تھا۔ بانی پی ٹی آئی اور انکے ساتھیوں کو9مئی والے واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے اسکے نتائج کا علم ہے اور وہ کسی بھی قیمت پر اس سے نکلنا چاہتے ہیں مذکورہ منصوبے اور حکمت عملی کے مطابق اس مقصد کا حصول سب سے اہم ہے۔ جس کیلئے 9مئی کے واقعات کو فالس فلیگ آپریشن ثابت کرنے پرکام کیا جائیگا اسکا دوسرا حصہ پاکستان کی مسلح افواج اور عوام میں خلیج پیدا کرنیکی کوشش ہوگی جس کے لئے گرائونڈ بناکر بھرپور پروپیگنڈہ کیا جائیگا۔ قوم کوا س مکروہ منصوبے سے بھی ہوشیار رہنا چاہیے۔8فروری کو ہونیوالے انتخابات کو متنازعہ بنانا اور پی ٹی آئی کو ملک کی مقبول ترین جماعت ظاہر کرنا بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔ یاد رہے کہ اس منصوبے کے انکشاف سے چند روز کیلئے ملک میں افراتفری پھیلاکر الیکشن کا بائیکاٹ کرلے گی یا پھر الیکشن کو متنازعہ بناکر ا سکے نتائج کو تسلیم نہ کرتے ہوئے فساد پھیلانے کی کوشش کریگی۔ گزشتہ روز اتوار کے دن بانی پی ٹی آئی کے پیغام پر چند شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں جن میں ہرشہر میں چند درجن افراد شامل ہوئے۔ ان ریلیوں کیلئے قانون کے مطابق اجازت نہیں لی گئی تھی۔ پولیس نے جب انکو اس غیر قانونی عمل سے روکنے کی کوشش کی توان افراد نے حسب منصوبہ اور حسب روایت پولیس پر حملے کئے جن میں کئی پولیس والے زخمی بھی ہوئے۔یہ اسی مذکورہ حکمت عملی کی ایک جھلک تھی کہ اس جماعت کے آئندہ کیا ارادے ہیں۔
قارئین کو یاد ہوگا کہ ماضی میں بھی ان ہی مذموم مقاصد کے حصول کے لئے اسرائیل اور بھارت نواز رکن کانگریس کے ذریعے امریکی ایوان نمائندگان اور انسانی حقوق کے اداروں میں قراددادیں جمع کرائی گئی ہیں۔ یہ ایک لابی ہے جو پی ٹی آئی کے گٹھ جوڑ سے پاکستان مخالف بیانیہ تشکیل دینے میں مصروف ہے۔ پاکستانی حکومت اور افواج پاکستان کی کردار کشی کیلئے انتہائی متعصبانہ فلم بھی تیار کروالی گئی ہے جس کے جلد ریلیز کرنیکی تیاری کی جارہی ہے۔ انسانی حقوق کے اداروں میں مشترکہ رپورٹ پیش کروانے پربھی بھاری سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ امریکی اور مغربی میڈیا میں مزید اسپانسرڈ اور پیڈآرٹیکلز کی اشاعت کے ذریعے پاک فوج، انٹلیجنس ایجنسیوں، الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں کو ٹارگٹ کرنابھی اس منصوبے میں شامل ہے ۔ 9مئی کے واقعات کو فالس فلیگ آپریشن ثابت کرنے کیلئے مزید لابسٹ فرمز ہائیر کی گئی ہیں۔ دوسے تین سینئر حاضر سروس فوجی افسروں کے نام بھی من گھڑت اور جھوٹی کہانی میں شامل ہونگے۔ یہ رپورٹ شائع کروانے کے لئے ایک امریکی سینیٹر کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر بھی ادا کردئیے گئےہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اس قسم کی خبریں اور تجزیئے آپریشن گولڈ اسمتھ کے ذریعے شائع کروائے جاتے رہے ہیں اور آئندہ بھی اسی ذریعہ سے ایسی جھوٹی تحریریں اور تجزیئے شائع کروانا اس منصوبے میں شامل ہے۔ آپریشن گولڈ اسمتھ پلس کی مشکوک ڈیلز میں کئی افراد کے خلاف اہم ثبوت اداروں کے ہاتھ لگے ہیں۔ یاد رہے کہ ماضی میں بھی اس مخصوص جماعت نے25ہزار ڈالر ماہوار پر امریکی فرم PRAIA ConSULTANTLLC کی خدمات حاصل کی تھیں۔ بیرون ملک مخصوص جماعت کے حامی فنڈنگ کرکے گھوسٹ رائیٹرز کے ذریعے بے نامی آرٹیکلز لکھوا کرعوام میں بے یقینی اور مایوسی پھیلانے کو ہوا دے رہے ہیں۔ پاکستان مخالف آرٹیکلز 18دسمبر 2023ء کو دی انٹر سیپٹ، 4جنوری 2024ءکو دی اکنانومسٹ، 19جنوری 2024ء کو نیویارک ٹائمز اور الجزیرہ اسی تاریخ کو بی بی سی اردو، 25جنوری 2024ء کو الجزیرہ اور 27جنوری 2024ء کو بی بی سی اردو سے نشر اور شائع کرائے گئے۔ مخصوص جماعت سے جڑے اکائونٹس نے پہلے بھی لسبیلہ ہیلی کاپٹر سانحہ کے بارے میں گھٹیا پروپیگنڈہ کیا جس میں اس جماعت کے گٹھ جوڑ سے18بھارتی اکائونٹس بھی شامل تھے۔ حالیہ چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف منظم اور مذموم پروپیگنڈہ مہم بھی اسی جماعت سے جڑے اکائونٹس سے سوشل میڈیا پرچلائی گئی۔ قوم ہوشیار باش اور اس طرح کے کسی مذموم پروپیگنڈے سے متاثر نہ ہو کیونکہ یہ منصوبہ جھوٹ پر مبنی اور ملک وقوم کے خلاف ہے۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)
کوئی تبصرے نہیں