ضلع بھر میں ایک لاکھ پودے لگانے کے اہداف دیئے ہیں،قراہ العین ملک


چکوال (نامہ نگار) ڈپٹی کمشنر قراۃ العین ملک نے کہا ہے کہ بین الاقوامی یوم جنگلات کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے سرکاری محکمہ جات اور تعلیمی اداروں کو پلانٹ فار پاکستان پروگرام کے تحت ضلع بھر میں ایک لاکھ پودے لگانے کے اہداف دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی یوم جنگلات کی مناسبت سے ضلع میں پلانٹ فار پاکستان کے سلسلہ میں شجرکاری کا مذکورہ ہدف میگا ایونٹ کے طور پر مکمل کرنے کے انتظامات کئے گئے ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر قراۃ العین ملک نے یہ بات بین الاقوامی یوم جنگلات کے موقع پر یونیورسٹی آف چکوال کے وسیع و عریض سبزہ زار میں پودا لگا کر اجتماعی شجرکاری کا افتتاح کرتے ہوئے کہی ۔ اجتماعی شجرکاری کے اس ایونٹ میں یونیورسٹی آف چکوال کی طالبات نے بڑی تعداد میں مختلف اقسام کے پودے لگائے ۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ ، محکمہ جنگلات اور دیگر سرکاری محکموں کے افسران بھی موجود تھے ۔ ڈپٹی کمشنر قراۃ العین ملک نے کہا کہ پلانٹ فار پاکستان مہم کے تحت وسیع پیمانے پر پودے لگانے کا عمل پاکستان سے اظہارِ محبت کا عکاس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ درخت نہ صرف قومی معیشت کے استحکام کے لئے ضروری ہیں بلکہ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ اور بیماریوں کی روک تھام کے ضمن میں بھی جنگلات کا فروغ کلیدی اہمیت رکھتا ہے جس کے پیش نظر ہر شہری اپنے حصے کا درخت لگا کر قومی فریضہ کی تکمیل یقینی بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف درخت لگا دینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اصل ذمہ داری لگائے گئے درختوں کے تناور درخت بننے تک ان کی مکمل حفاظت یقینی بنانا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر مزید کہا کہ ضلع میں خوبصورت اور آلودگی سے پاک ماحول کی ترویج کے لئے خوش نما اور تیز بڑھوتری کے حامل پودے لگوائے جا رہے ہیں اور ان کی نشوونما اور مکمل حفاظت کے لئے شہریوں میں شعور بھی اجاگر کیا جا رہا ہے ۔ عوام الناس میں بھرپور آگاہی عام کرنے کے لئے محکمہ جنگلات کی مقامی انتظامیہ کو ٹاسک دیا گیا ہے تاکہ سرسبز و شاداب چکوال کی تحریک کو شراکتی بنیادوں پر آگے بڑھایا جا سکے ۔ انہوں نے اس امر کی تاکید کی کہ ہر بشر دو شجر کی حکمت عملی اپنا کر شجرکاری کی قومی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اور مکمل اونر شپ کے جذبہ سے لگائے گئے پودوں کی حفاظت یقینی بنائے۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.