یہ جو آیت رضوان میں "لقد" آیا ہے اے محقق تیری تحقیق کا رد آیا ہے
یہ جو آیت رضوان میں "لقد" آیا ہے
اے محقق تیری تحقیق کا رد آیا ہے
ابرار نیر
شب رضوان درمدح سیدنا عثمان منقبتی مشاعرہ پورے ادب واعزاز اور تزک واحتشام کےساتھ منعقد ہوا ۔
توصیف وثنا فورم چکوال کے زیر اہتمام خلیفہ ثالث دوھرے دامادنبی صلی اللہ علیہ وسلم ، اس دنیا میں 11 مرتبہ لسان نبوت صلی اللہ علیہ وسلم سے جنت کی بشارت پانے والے سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے یوم شہادت 18 ذی الحجہ کی مناسبت سے منعقد ھوا ۔
مشاعرہ میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ علماۓکرام ، سٹوڈنٹس ، تاجران ، سول سوسائٹی کی نمائندگی بھی اچھی خاصی موجود تھی ۔
تلاوت کلام پاک کی سعادت مفتی محمد عارف نے حاصل کی نعت شریف عتیق الرحمن نے پیش کی اور ابتدائی تعارفی بیان مولانا بلال حجازی نے کیا ۔۔۔۔۔ بعد ازاں توصیف وثنا فورم کےروح رواں سید عدنان گیلانی نے نقابت ونظامت کے فرائض سرانجام دیتے ھوئے تمام شعراء کو پورے اعزاز واکرام سے باری باری دعوت سخن دی ۔۔۔۔سب سے پہلے نوجوان شاعر علی آرش نے اپنا کلام پیش کیا بعد ازاں رئیس جامی ، ساجد حیات، اصغر علی وارثی ، صدیق طارق، نادر عریض نے اپنا اپنا کلام پیش کیا اور سامعین سے بہترین داد وصول کی۔
عظیم تر تخیل کے مالک محفل کے روح رواں نوجوانوں کی پسندیدہ شخصیت ، عظیم شاعر فائق ترابی نے اپنا کلام پڑھا اور گویا محفل لوٹ لی ۔ سب سے آخر میں شہنشائے منقبت ابرار نیر نے اپنا کلام پیش کیا اور گویا مجمع پر سکتہ طاری ہوگیا ۔ بہترین کلام ، بہترین انداز بہترین نظریاتی ذھن سازی کمال ہی کمال اور جمال ہی جمال۔۔۔۔ماشاءاللہ!
آخر میں چیئرمین توصیف وثنا فورم پاکستان سید عدنان گیلانی نے اختتامی کلمات کے ساتھ ہی ملک و ملت کی ترقی و سر بلندی کے لیے خصوصی دعا کروائی اور مشاعرہ اختتام پذیر ہوا۔
توصیف وثنا فورم چکوال نے سیکورٹی ودیگر انتظامات بہترین کر رکھے تھے نیز معزز مہمانوں اور شرکائے مشاعرہ کی تواضع لذیذ و شیریں ٹھنڈے مشروبات سے کی گئی ۔
کوئی تبصرے نہیں