چکوال شہر میں بوائز کالج کی بحالی کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، پروفیسرعدنان ادریس

 



پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن ضلع 

چکوال کے صدر پروفیسر عدنان ادریس نے ایک بیان میں چکوال شہر میں بوائز کالج کی بحالی کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ چکوال یونیورسٹی کا قیام گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چکوال کو ختم کئیے بغیر بھی احسن طریقے سے عمل میں لایا جا سکتا تھا مگر بہتر منصوبہ بندی اورپیش بینی نہ ہونے کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقے کے طلبہ سرکاری کالج کی سستی تعلیم سے محروم ہو گئے ہیں ۔ پروفیسر عدنان ادریس نے ایم پی اے چوہدری حیدر سلطان کی طرف سے کالج کی بحالی کے لئیے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ میٹرک کے بعد مہنگائی اور مسائل کے مارے ہوئے عوام کی سستی تعلیم کے لئیے چوہدری حیدر سلطان نے جس طرح اسمبلی کے اندر اور باہر کاوشیں کی ہیں وہ ہر لحاظ سے قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کہ چکوال شہر میں بوائز کالج کے قیام کو ہنگامی بنیادوں پہ عمل میں لایا جائے گا تاکہ موجودہ میٹرک نتائج کے بعد بے یارومددگار پھرنے والے غریب طلبہ کو کوئی تعلیمی ادارہ میسر ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ چکوال یونیورسٹی کے قیام پر پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے “یونیورسٹی اور کالج ساتھ ساتھ” کی جو تحریک چلائی تھی وقت نے اسے درست ثابت کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سابقہ اور موجودہ نمائندہ فورم نے کبھی اور کسی بھی مرحلے پہ یونیورسٹی کے قیام یا اس کی بیدخلی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا بلکہ ہم نے یونیورسٹی کے بانی اساتذہ کے طور پہ اس ادارے کو چکوال کی تعلیمی ثقافت کا بہت اہم حصہ سمجھا ہے اور ہمیشہ سے اس کی ترقی کے خواہاں رہے ہیں۔تاہم ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پہ بوائز کالج کا قیام محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی پالیسی کا حصہ بھی ہے اور عوام کی بنیادی ضرورت بھی ، اسلئیے اس ضمن میں پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن ہمیشہ سے متحرک رہی ہے اور رہے گی۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.