ختم نبوت کانفرنسز اور تحفظ ختم نبوت کے حقیقی تقاضے

 



تحریر:حاجی محمود احمد جھاٹلہ

خادم ختم نبوت دوالمیال تحصیل چوآسیدن شاہ ضلع چکوال

ضلع چکوال میں ختم نبوت کانفرنسز کا انعقاد خوش آئند ہے یقیناً علماء اکرام کی تقاریر سن کر لوگوں کو ختم نبوت کے مسئلہ کے متعلق آگاہی ہوتی ہے۔


ضلع چکوال کے گاؤں دوالمیال میں منکرین ختمِ نبوت کی طرف سے شعائر اسلام کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں قانون کو توڑا جا رہا ہے یعنی جرم سرزد ہورہے ہیں کیا خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں ںشاید منتظمین کانفرنسز کو علم ہی نہ ہو اور جن کو علم ہے وہ مصلحتاً خاموش رہتے ہیں کہیں انتظامیہ ناراض نہ ہو جائے۔کیونکہ کم وبیش ہر جگہ انتظامیہ کی تعریف چاپلوسی حد سے زیادہ کی جاتی ہے۔ہم بھی ایک قانون پسند اور پرامن شہری اور مسلمان ہیں گزشتہ اٹھائیس سال سے مسجد پنجہ مسلمانان کا دعویٰ استقرار حق فیاض احمد بنام لال خان سول کورٹ چوآسیدن شاہ ضلع چکوال میں منکرین ختمِ نبوت کے ساتھ چل رہا ہے سرعام قانون توڑا جا رہا ہے ایک مسلمان کی جان کی قربانی ہوئی اور متعدد زخمی ہوئے سینکڑوں بے گناہ مسلمان سالوں جیل میں رہے۔ سالوں سے عدالت میں کیسوں میں پیش ہو رہے ہیں۔ختم نبوت کا عملی کام موضع دوالمیال میں ہو رہا ہے ۔میرے مخاطب کانفرنسز کروانے والے منتظمین ہیں جب تک منکرین ختمِ نبوت کی طرف سےقانون توڑنے کے خلاف سوئے ہوئے اس نظام کو جگا کر  قانونی کاروائی نہیں  کروائیں گے ۔نعت خوانوں پر رقوم نچاور کرنے  اور لنگر کے نام پر حلوہ گوشت چاول بڑے ہوٹلوں کو بک کروا  کربے جا اخراجات کی بجائے مساجد میں سادہ محافل ختم نبوت کا انعقاد کر کے اصل خرچہ جاری کیسوں میں لگایا جائے اور قانونی جنگ کریں گالیاں دینے کی بجائے عملی قانونی اقدامات اٹھا کر  شعائر اسلام کی خلاف ورزیاں رکوائیں۔ختم نبوت کسی ایک فرقے کا مسئلہ نہیں  پوری مسلم امہ کا مسئلہ ہے اس میں یکجہتی کی ضرورت ہے وہ لوگ جو اپنے مفاد اور  لیڈرشپ کے لیے ہماری یکجہتی اور اتحاد کو تباہ کر رہے ہیں وہ ختم نبوّت کے کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں کہتے ہیں بےوقوف دوست سے دانا دشمن اچھاہے۔ماشاء اللّہ ہمارے پاس وافر مقدار میں یہ لیڈر شپ دستیاب ہے میرا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں مجھ سے ہر مسلمان اچھامجاہد ختمِ نبوت ہے میں مجاہدین ختم نبوت کی جوتی کے برابر بھی درجہ نہیں رکھتا ایک حقیر اور عاجز بندہ ہوں ۔دلوں کے بھید اللّہ جانتا ہے  ختم نبوت کا کام اللّہ کی رضا اور خوشنودی مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کرتا ہوں ان شاءاللہ مرتے دم تک کرتا رہوں گا۔ختم نبوت کا کام کرتے کرتے مرنا ہے مرتےمرتے کرنا ہے۔کسی سے چندے کی ڈیمانڈ نہیں خالص اللہ کی رضا کے لیےبے لوث کام کرنے والے دوست تحفظ ختم نبوت کے کام میں ہمارا ساتھ دیں۔ ختم نبوّت کانفرنسز کا انعقاد کروانے والے منتظمین اور جماعتوں کے لیے عرض ہے دوالمیال میں مندرجہ ذیل قانونی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔


نمبر1غیر مسلم منکرین ختم نبوت سر عام کھلے میدان میں مسلمانوں کی طرح جنازہ پڑھتے ہیں شعائر اسلام کی خلاف ورزی ہے اپنے مردوں کی آخری رسومات چاردیواری کےادا کریں


2-انتظامیہ کی ملی بھگت سے منکرین ختمِ نبوت نے مسلمانوں کی مقبوضہ مسجدپنجہ مسلماناں کے بلکل ساتھ ایک بلڈنگ خرید کر ایک غیر قانونی عبادت خانہ بنا لیا ہے جہاں سے مسلمانوں کے خلاف سازشیں اور منصوبہ بندی ہو رہی ہے اس کو بند کروانا۔


3- غیر مسلموں کی قبروں پر کتبوں پر کلمہ طیبہ اور آیات قرآنی کندہ ہیں شعائر اسلام کی خلاف ورزی ہے خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لانا


4-نادرا اور یونین کونسل دوالمیال کے ریکارڈ میں غیر مسلموں نے خود کو مسلمان ظاہر کیا ہوا ہے ان کا ان کے مزہب کے مطابق اندراج کروانا اور بطور مسلم ان کا نام ان اداروں سے خارج کروانا۔یہ سب سے حساس مسئلہ ہےاس طرح غیر مسلم حرمین شریفین میں داخل ہوتے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق وہاں داخل ہونے سے روکنا۔اس کے علاوہ مسلح افواج اور حساس اداروں میں مسلمان بن کر یہ زندیق ملکی راز دشمن ملکوں تک پہنچا سکتے ہیں۔

 

5۔مسجد پنجہ مسلماناں کا دعویٰ استقرار حق فیاض احمد بنام لال خان سول کورٹ چوآسیدن شاہ ضلع چکوال میں گزشتہ 28 سال سے قادیانیوں کے ساتھ چل رہا ہے اس کا فیصلہ کروانا۔


دوالمیال کے مسلمانوں کے یہ مسائل حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب کے علم میں ہیں لیکن حکومت اور انتظامیہ ان مسائل کو حل نہیں کر رہی  بغیر کسی لڑائی بد امنی اور انتشار کے صرف اور صرف قانونی طریقے سے مندرجہ بالا موضع دوالمیال کے مسلمانوں کے مسائل حل کروانے کے لیے جدوجہد کرنا۔


ضلع چکوال  میں کسی جگہ اگر ختم نبوّت کانفرنس منعقد ہو اور دوالمیال منکرین ختمِ نبوت کی طرف سے کی جانے والی شعائر اسلام کی خلاف ورزیوں کے تدارک کے لیے بات اور عملی اقدامات نہیں تو پھر اس اجتماع کو تحفظ ختم کا نام نہ دیں بلکہ اور کوئی اور نام تجویز کریں دوالمیال کا مسئلہ صرف دوالمیال کے مسلمانوں کا نہیں پورے ضلع چکوال پورے ملک اور پوری مسلم امہ کا ہے۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.