تھانہ نیلہ کے مشہور مقدمہ جبین بی بی قتل کیس کے ملزم چوہدری انصر عباس کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
تھانہ نیلہ کے مشہور مقدمہ جبین بی بی قتل کیس کے ملزم چوہدری انصر عباس کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا ملزم کی درخواست ضمانت مسترد، جبیں بی بی اور حسن رضا کی طرف سے ان کے ماموں کے پاور آف اٹارنی پر پیروی معروف قانون دان سابق اٹارنی جنرل پاکستان نیئر عباس اعوان ایڈوکیٹ نے کی
چکوال (عوامی پریس کلب ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد بشیر کی عدالت نے آج ایک سنگین اور ہائی پروفائل مقدمے میں چوہدری انصر عباس کی بعد از گرفتاری ضمانت مسترد کر دی۔ تھانہ نیلہ کا یہ مقدمہ ضلع چکوال میں وسیع پیمانے پر زیر بحث ہے کیونکہ یہ مقدمہ وزیر اعلیٰ مریم نواز کے شکایات سیل کی ہدایت پر درج کیا گیا تھا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق، یکم فروری 2025 کو ایک گمنام درخواست موصول ہوئی، جس میں انکشاف کیا گیا کہ موضع گھگھ، تھانہ نیلہ، تحصیل و ضلع چکوال میں مسماۃ جبین بی بی دختر چوہدری زرتاج اور ان کے بھائی حسن رضا کو ان کے قریبی رشتہ داروں نے زرعی زمین ہتھیانے کے لیے زبردستی قید کر رکھا تھا۔
ذرائع کے مطابق، جبین بی بی اور حسن رضا جو کروڑوں روپے مالیت کی 950 کنال زرعی زمین کے مالک تھے، مسلسل ظلم و ستم، جسمانی تشدد اور سلو پوائزننگ کا نشانہ بنتے رہے۔ ان کے والد دو سال قبل جبکہ والدہ اس سے پہلے انتقال کر چکی تھیں۔ گواہوں کے مطابق، ملزمان نے دونوں بہن بھائیوں کو ذہنی معذور ظاہر کر کے جائیداد پر قبضہ کرنے کی کوشش کی اور شدید سردی میں ایک کمرے میں قید کر کے بھوک و پیاس سے نڈھال کر دیا۔
12 فروری 2025 کو پولیس نے وارنٹ حاصل کر کے بازیابی کی کارروائی شروع کی۔ دورانِ چھاپہ، ایک تالہ بند کمرے کو کھول کر معائنہ کیا گیا، جہاں جبین بی بی کی 10 سے 12 دن پرانی لاش برآمد ہوئی۔ ابتدائی معائنے میں لاش کی پشت پر نیلگوں تشدد کے نشانات پائے گئے، جس سے سنگین ظلم کے شواہد ملے۔ حسن رضا کو نیم بے ہوشی کی حالت میں بازیاب کر کے فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، تاہم وہ ذہنی و جسمانی طور پر انتہائی کمزور اور نڈھال تھا۔
بدھ کے روز عدالت میں، جبین بی بی اور حسن رضا کے ماموں نے معروف قانون دان نیئر عباس اعوان ایڈووکیٹ (سابق اٹارنی جنرل پاکستان) کے ذریعے پاور آف اٹارنی جمع کروا کر مقدمے کی بھرپور پیروی کی۔ استغاثہ کے ٹھوس شواہد اور دلائل کی روشنی میں عدالت نے چوہدری انصر عباس کی بعد از گرفتاری ضمانت مسترد کر دی۔
کوئی تبصرے نہیں