کلرکہار شہر میں نقشہ کے بنا کمرشل عمارات کی تعمیر پر 3 مالکان کے خلاف پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا

کلرکہار(نمائندہ ڈھڈیال نیوز) کلرکہار شہر میں نقشہ کے بنا کمرشل عمارات کی تعمیر پر 3 مالکان کے خلاف پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا تفصیلات کے مطابق انفورسمنٹ و بلڈنگ ایم سی کلرکہار فخر عباس نے پولیس تھانہ کلرکہار میں تحریر درخواست دی کہ طارق ولد محمد بشیر ساکن کلرکہار، محمد عثمان ولد ظفر ساکن چھمبی اور محمد رشید ولد غلام دستگیر نے بنا کسی نقشہ منظوری کے کمرشل عمارات تعمیر کر رکھی ہیں جو کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت جرم ہے اور قابل دست اندازی پولیس ہے لہذا مقدمہ درج کیا جائے جس پر پولیس تھانہ کلرکہار نے ان مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، دوسری جانب انہی 6 مالکان کے خلاف صدر تحصیل پریس کلب کلرکہار محمد عثمان اعوان نے محکمہ انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو ایک باقاعدہ تحریری درخواست دے رکھی یے جس میں یہی نشاندہی کی گئی یے کہ کلرکہار شہر میں ان مالکان نے بنا کسی نقشہ کے کمرشل بلڈنگز بنا رکھی ہیں اور ایم سی کلرکہار کو کروڑوں کا نقصان پہنچا رکھا ہے، جس میں اس وقت کے انفورسمنٹ انسپکٹر پیر عامر شاہ و دیگر کی ملی بھگت نمایاں ہے، اس درخواست کی باقاعدہ انکوائری انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ آفس چکوال میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عالم شیر خان نیازی خود کر رہے ہیں، اسی لسٹ میں سے 3 مالکان کے نام پر یہ ایف آئی آر درج ہو گئی ہے جبکہ ایک مالک ضیاالحق ساکن چکمصری نے ایم سی کلرکہار میں نقشہ جمع کراکے منظوری کا عمل شروع کرا رکھا یے جبکہ دیگر 2 مالکان ابھی باقی ہیں، اس طرح صدر تحصیل پریس کلب کلرکہار کی نشاندہی سے ایم سی کلرکہار میں ایک کروڑ کے قریب ریکوری کی امید ہے جس پر عوامی و سماجی حلقوں نے تحصیل پریس کلب اراکین کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.