جب ضابطے ٹوٹ جایئں۔۔
ننھے فرشتوں کے گھر پرورش ہاسٹل چک ملوک ضلع چکوال کو جاننے اور سمجھنے والوں کو بخوبی معلوم ہے کہ ادارہ ہر سال فروری میں ہی ماں باپ کی شفقتوں سے محروم دس بچے لیا کرتا ہے۔۔مگر اس سال دو ایسے کیس بھی آئے کہ جسکی وجہ سے گورننگ باڈی کا خصوصی اجلاس بلا کر قانون میں ایکبار کی ترمیم کرتے ہوئے ان دو ننھے فرشتوں کو لینا پڑا۔۔اس سے ہم سب بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہمارے یہ بچے کن حالات سے گزر رہے ہوں گے۔۔
پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی سے ایک دن قبل یہ دونوں شہزادے پرورش فیملی کا حصہ بن گئے اور آج 15 اگست کو ان کی زندگی میں سکول کا پہلا دن تھا۔ کیونکہ اس سے قبل یہ بچے کسی بھی سکول کی عمارت میں اپنے مخصوص حالات کیوجہ سے داخل ہونے سے قاصر رہے۔۔۔
ریاست کے چونکہ ہم پہ بیشمار احسانات ہیں اور آزادی کا بلاشبہ کوئی متبادل نہیں ہوا کرتا۔۔سو اپنی اس ریاست ماں کو پرورش کی ٹیم نے خود اپنے بنائے ہوئے ضابطے تور کر اس کے دو یتیم و بے سہارا بچوں کو گود لے کر یوم آزادی کا تحفہ پیش کیا ہے۔۔
اس موقعہ پر میں آپ سب سے درخواست کروں گا کہ ہمارے تحصیل چوآسیدن شاہ کے ذمہ دار، احساس ویلفیئر چوآسیدن کے روح رواں اور پرورش کے ہراول دستے کے بے لوث سپاہی بھائی شبیر ملک صاحب ان دنوں علیل ہیں۔ انکو اپنی دعاوں کا حصہ بنا لیں تا کہ رب تعالی انہیں صحت کاملہ سے نواز دے۔۔۔
اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین
پرورش ہاسٹل چک ملوک ضلع چکوال۔
کوئی تبصرے نہیں