توہین رسالت کے الزام میں گرفتار ملزم کا دماغی معائنہ کروانے کا عدالتی حکم نامہ جاری
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چکوال نے ایس پی انوسٹیگیشن (جہلم) کو ملزم کی ذہنی صحت سے متعلق میڈیکل کروانے کے احکامات جاری کردئیے
چکوال (بیورو رپورٹ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج چکوال نے ایس پی انوسٹیگیشن (جہلم) کو توہین رسالت کے الزام میں گرفتار ملزم کا دماغی معائنہ کروا کر میڈیکل رپورٹ پیش کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔ ایس پی انوسٹیگیشن ملزم کا میڈیکل کروانے کے بعد رپورٹ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پیش کرینگے۔ 30 اکتوبر کی شب چکوال میں چوآ چوک کے قریب محلہ رحمن آباد کے رہائشی 33 سالہ شخص کو چکوال پولیس نے توہین رسالت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ملزم کی گرفتاری کے بعد چکوال کی مختلف مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے مذہبی راہنماء و علمائے کرام تھانہ سٹی کے احاطے میں جمع ہوگئے اور ملزم کی ذہنی حالت جانے بغیر اسے جرم ثابت ہونے سے پہلے ہی گستاخ اور ملعون قرار دےکر کیفرکردار تک پہنچانے کا عزم کیا۔ جبکہ سوشل میڈیا اور مقامی اخبارات میں چکوال کے صحافیوں نے بھی بغیر تحقیق کئے "جیسی سنی ویسی کردی" کے مصداق ملزم کو ملعون، کافر اور گستاخ جیسے القابات سے نوازا۔ حتی کہ چکوال کے ایم پی اے چوہدری سلطان حیدر علی نے بھی عجلت میں اپنا بیان داغ دیا۔ پولیس نے حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم کے خلاف فورًا توہینِ رسالت کا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کر لیا ورنہ حالات مزید بگڑنے کا خدشہ تھا۔ ملزم ایک درزی کی دوکان پر کام کرتا تھا۔ دوکان کے مالک کے مطابق ملزم کا ذہنی توازن درست نہیں تھا اور اس نے ملزم کو وقوعہ سے چند روز قبل ہی کہہ دیا تھا کہ وہ اسے اس کی ذہنی حالت کی وجہ سے اپنی دوکان پر مزید نہیں رکھ سکتا۔ ملزم ایک انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے جو گزشتہ کئی ماہ سے مالی تنگدستی و ذہنی پریشانی کے باعث بیمار تھا۔ گھر والوں کے مطابق ملزم گزشتہ 6 ماہ سے شدید ذہنی کوفت میں مبتلا تھا۔ اہل محلہ کے بیانات کی روشنی میں ملزم گزشتہ کچھ عرصے سے عجیب و غریب قسم کی حرکات کر رہا تھا۔ اپنا ہی خون چوسنا، رات کو گلیوں میں لیٹ جانا، کام ادھورا چھوڑ کر چھٹی کرکے گھر آجانا، خواہ مخواہ اونچی آواز میں رونا شروع کردینا اور معافیاں مانگنا، کاپی پر عجیب و غریب بے ربط جملے تحریر کرنا، ایسے عوامل ہیں جو وہ گزشتہ 6 ماہ سے ذہنی دباؤ کی وجہ سے کرتا آرہا ہے۔ ستم ظریفی اتنی کہ ملزم کی گرفتاری کے فورًا بعد اگلے روز مکان مالک نے اس کی بوڑھی ماں اور چھوٹے بھائی کو چند گھنٹوں کی مہلت دے کر گھر خالی کروا دیا۔ غریبی اتنی کہ سامان لوڈ کرنے والے لوڈر رکشے کا کرایہ دینے کے علاوہ مزید پیسے ہی نہ تھے۔ بیٹا گزشتہ کئی روز سے جہلم جیل میں ہے اور ماں بیٹے کے پاس کرایے کے پیسے نہیں وکیل کرنا تو دور کی بات۔ بہرحال میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں ہی اس کیس کی تصویر واضح ہو گی اور عدالت کا فیصلہ سامنے آسکے گا۔
✍🏻رپورٹ: تھری اسٹارز میڈیا گروپ چکوال
کوئی تبصرے نہیں