ڈی پی او چکوال احمد محی الدین کی کھلی کچہری ملہال مغلاں میں لوگ پھٹ پڑے
ملہال مغلاں ( نامہ نگار) ڈی پی او چکوال احمد محی الدین کی کھلی کچہری ملہال مغلاں میں لوگ پھٹ پڑے۔ سب سے زیادہ شکایات سابق چوکی انچارج سلطان سکندر کے خلاف کی گئیں ۔کئی گھنٹے طویل کھلی کچہری میں ڈی پی او احمد محی الدین نے فرداً فرداً تمام شکایات کنندگان کے مسائل پوری خندہ پیشانی سے نہ صرف سنے بلکہ موقع پر حل بھی کیے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ لوگوں کو انصاف کی فراہمی میں کسی طرح کا دبائو یا سفارش قبول نہیں۔ ڈی پی او چکوال ساڑھے تین بجے چوکی ملہال مغلاں میں پہنچے خود ہی سورة اخلاص کی تلاوت کی ۔بزرگ صحافی فیض محمد نے رات گئے آتش بازی کی شکایت کی اور کہا کہ تھانہ میں اطلاع دینے والوں کا نام بتا کر دشمنیاں پیدا کروائی جاتی ہیں جبکہ ڈوہمن سے خانپور رانگ سائیڈ کی ڈرائیونگ معمول ہے ۔عثمان محمود مرزا ملہال مغلاں نے تھانہ ملہال مغلاں کو فنکشنل کرنے اور علاقہ میں بڑھتے منشیات واسلحہ کے مسائل اجاگر کیے۔ ڈی پی او چکوال سٹیج پر لگی اپنی کرسی چھوڑ کر عام لوگوں میں بیٹھ گئے۔ درجنوں شکایت کنندگان میں خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی جن میں بشریٰ شاہین ،عشرت بی بی،میمونہ طارق،زاہدہ بی بی اور یاسمین شامل تھیں جبکہ دیگر شکایت کنندگان میں ظفر اقبال،قمر عباس جوجو ،شاہزیب،قمر الیاس کجلی،راجہ محمد الیاس،احسن عزیز ،افتخار حسین،عون عباس شاہ پور سیداں ،طارق محمود ڈہوک ملکاں داخلی منڈی ،عبد الغفور و دیگر نے زمین پر ناجائز قبضوں مکانات چھیننے و رقم کی خردبرد کے مسائل پیش کیے۔ سب سے دلچسپ مکالمہ ایک بوڑھے شخص کے ساتھ رہا کہ سر میں آپکو آسمان پر ڈھونڈ رہا تھا آپ زمین پر مل گئے جس پہ ڈی پی او نے کہا کہ آپ مجھے مرا دیکھنا چاہتے ہیں تو اس نے کہا نہیں میں آپکی زندگی کے لیے دعائیں کر رہا ہوں اس نے کہا کہ میں خودکشی کر لونگا جس پر ڈی پی او نے کہا خودکشی حرام ہے بوڑھے غریب زمیندار نے کہا کہ1992 سے اوجی ڈی سی نے مجھے معاوضہ نہیں دیا جس پر چوکی انچارج نے ڈی پی او کو بتایا کہ او جی ڈی سی ایک کروڑ روپے دینےکو تیار ہے مگر وہ کسی ذمہ دار شخص کو ساتھ لانےکا کہتے ہیں جس پر ڈی پی او نے کہا کہ سب سے ذمہ دار شخص تم خود ہو اسکو اسکا معاوضہ دلوائیں ایک خاتون نے خاوندکی طرف سےمارکٹائی کی دہائی دی جس پہ ڈی پی او نے اسکے خاوند کی فوری گرفتاری کاحکم دیا ۔اخبار فروش یونین ملہال مغلاں کے صدر شوکت ملک نے ڈی پی او کو بتلایاکہ مخالفین تھانہ چوکی میں درخواستیں دیکر ذہنی مالی نقصان پہنچارہے ہیں اور زمین ہتھیانا چاہتے ہیں جس پر ڈی پی او نے خود انکوائری کرنے کا کہا کھلی کچہری میں تمام کرسیاں بھر جانےکے بعد درجنوں لوگ کھڑے رہے چک 68 جنوبی کے دو زمینداروں مرزا فیصل لطیف اور راشد مرزا نے ضلعی مہتمم سے ہاتھ ملایا اور بتایاکہ ہم صرف سرگودھا سے آپکےساتھ ملاقات لیے آئے ہیں۔ کھلی کچہری میں صحافیوں کی بڑی تعداد شریک تھیں لیکن انہیں ہر طرح کی فوٹو گرافی اور ویڈیو سے روک دیا گیا کھلی کچہری کے دوران پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی ۔جن میں راجہ سجاد سی ٹی ڈی ،اسپیشل برانچ چکوال ملک صادق ،ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر ارشد کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگ شریک تھے۔ زیادہ تر لوگ ان کی نیک نامی اور شوق دیدار کے لیے موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں