سابق وزیر قانون اور سابق گورنر موجودہ حکومت سے طاقتور؟
ڈنڈوت سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے غریب کسانوں اور مزدروں پر ظلم کا سلسلہ تاحال جاری
غریب کسان گزشتہ8 سال سے حق حاصل کرنے کیلٸے سرگرداں،فیکٹری انتظامیہ پولیس گردی اور عدالتی کارواٸیوں کے ذریعہ حقوق کی فراہمی روک کر قانون نافذ کرنےوالے اداروں کوبھی چکمہ دینے لگی
40سال تک اپنی زندگیاں فیکٹری کیلٸے وقف کرنےمزدور قبور میں حساب بھی دے چکے،ان کی بیواٸیں اور یتیم بچیاں کوڑی کوڑی کی محتاج،فیکٹری انتظامیہ اور سرمایہ دار مردہ مزدوروں کا گوشت بھی نوچ کر کھا گٸے کوٸی پوچھنے والا نہیں
قصبہ کے کسانوں اور فیکٹری مزدوروں نے کنونٸیر ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹی چکوال ملک تنویر اسلم،ڈپٹی کمشنر قراةالعین ملک اور ڈی پی او احمد محی الدین سے حق دلوانے کی دردمندانہ اپیل کردی
چوآسیدن شاہ(خصوصی رپورٹ)ڈنڈوت سیمنٹ کے مالکان سابق حکومت کے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور گورنر پنجاب چوہدری سرور کی جوڑی موجودہ حکومت پر بھی تاحال بھاری،کیا منتخب ممبران اور ضلعی انتظامیہ اس ظلم کا حساب کرسکے گی گزشتہ 10 سال سے اپنا خون دیکر فیکٹری چلانے اورغربت کی چکی میں پسنے والا مزدور اور اپنی قیمتی اراضی تباہ کروا کر فیکٹری کا راء میٹریل پورا کرنے والاکسان در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور نہ انتظامی طور پر انصاف ملا اور نہ ہی عدالتوں کی جانب سے کوٸی ًشنواٸی ہوٸی،طاقت کے ایوانوں میں بیٹھا یہ مافیا قانون دانوں اور افسران بالا کے ذریعہ غرباء کی وہ واٹ لگا رہا ہے کہ العیاذباللہ،کسانوں اور مزدوروں نے اپنے حقوق کیلٸے احتجاج کیا تو پولیس گردی کے ذریعہ متعدد کو گرفتار کرکے جیل پھینک دیا،دوسری جانب اپنی زندگیاں فیکٹری کی نظر کرنے والے مزدور اپنی 40سالہ مزدوری کے حصول کیلٸے ایڑیاں رگڑتے اس جہان فانی سے کوچ کرگٸے اور آج ان کی بیواٸیں اور یتیم بچیاں فاقے کاٹ رہی ہیں جبکہ غریب کسان جس کا قیمتی پہاڑسے پتھر اور زمینوں سے مٹی اٹھا اٹھا کر سیمنٹ بنایا اور بیچا جارہا ہے ہر ادارہ کا دروازہ کھٹکھٹا کر تھک چکا انصاف ندارد علاقہ بھر کے مزدوروں اور قصبہ کے کسانوں نے عوامی ممبر پنجاب اسمبلی وکنونٸیر ڈسٹرکٹ کوراڈینیشن کمیٹی ملک تنویر اسلم اعوان،ڈپٹی کمشنر چکوال قراةالعین ملک اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چکوال احمد محی الدین سے فوری انصاف کی فراہمی اور آمدہ ڈی سی سی میٹنگ میں فیکٹری انتظامیہ کو بلوا کر حقاٸق جاننے اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے
کوئی تبصرے نہیں