استاذالحفاظ قاری القراء الحافظ قاری محمد فیروزنقشبندی رحمةاللہ کاپہلاعرس مبارک نہایت عقیدت واحترام اورتزک واحتشام سے انعقاد پذیر

 


قرآن کریم سے محبت کرنے والوں کانام خالق کائنات قیامت کی صبح تک روشن فرما دیتا ہے،سید عبدالرزاق شاہ بخاری


قاری محمد فیروزرحمةاللہ نے جس انداز میں دین کی خدمت کی وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھ دی گٸی،طالبات کیلٸے الکلیة الغوثیہ ڈنڈوت کا قیام صدقہ جاریہ،اہلیان ڈنڈوت کیلٸے قاری محمد فیروزرحمةاللہ خداٸی تحفہ تھے۔علامہ عبدالرزاق صدیقی


عرس کے حوالہ سے تین تقریبات کاانعقاد،للہ شریف،الکلیةالغوثیہ للبنات اورمسجد غوثیہ میں قاری محمد فیروز کے معتقدین اور شاگردان نے پروقار تقاریب منعقد کرکے محبت کا عملی ثبوت پیش کیا


روحانی شیخ اور مرید کا حقیقی تعلق اگر دیکھناہو تو قاری محمدفیروزرحمةاللہ کی عملی زندگی اس کا نمونہ تھی غوث زماں پیر سیدمقصود علی شاہ نے جہاں بیٹھنے کا حکم دیا وہاں سے فرشتہ اجل نے ہی آکر اٹھایا،قرآن کی تعلیم دیتے ہوٸے ابدی نیند سونا حقیقی زندگی ہے


اپنے کردار اور عمل سے یہ ثابت کیا کہ دنیا فانی میں حضور نبی کریم کی کامل محبت میں جینا ہی عین اسلام ہے،سینکڑوں حفاظ کرام کے سینوں میں اللہ کا کلام محفوظ کرکے قاری محمد فیروزرحمةاللہ نے جنت بریں اپنے نام کرلی 


عرس کی تقاریب میں علامہ قاری عزیز الرحمن حامد،استاد جی کے دست راست محمد بلال غنی،قاری اعجاز نقشبندی،معروف ثناء خوانان مصطفی غلام مصطفی مقصودی، عامر شہزاد،حافظ عنصر محمود سمیت قاری محمد فیروز کے شاگردوں،محبین اور معتقدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی



چوآسیدن شاہ(برہان غنی راجہ)استاذالحفاظ قاری القراء الحافظ قاری محمد فیروزنقشبندی رحمةاللہ کاپہلاعرس مبارک نہایت عقیدت واحترام اورتزک واحتشام سے انعقاد پذیرہوا عرس کی تین تقاریب للہ شریف،الکلیةالغوثیہ للبنات ڈنڈوت اور جامع مسجد غوثیہ ذنڈوت میں منعقد ہوٸیں جس سے خطاب کرتے ہوٸے پیر صاحب آف کوٹگلہ شریف سید عبدالرزاق شاہ بخاری نے کہا کہ قرآن کریم سے محبت کرنے والوں کانام خالق کاٸنات قیامت کی صبح تک روشن فرمادیتا ہے اور قاری محمد فیروز نے جس بے لوث اور باوقار اندازمیں یہاں زندگی گزاری وہ قابل ستاٸش ہے،شیخ الحدیث خطیب اعظم ڈنڈوت علامہ محمدعبدالرزاق صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قاری محمد فیروزرحمةاللہ نے جس انداز میں دین کی خدمت کی وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھ دی گٸی،طالبات کیلٸے الکلیة الغوثیہ ڈنڈوت کا قیام صدقہ جاریہ،اہلیان ڈنڈوت کیلٸے قاری محمد فیروزرحمةاللہ خداٸی تحفہ تھے ان کے شب وروز قال اللہ وقال رسول اللہ میں گزرے اور انہوں نےاپنےذاتی اثاثہ جات بھی راہ خدا میں قربان کردٸیے،قاری محمدفیروز کے معتقدین اور شاگردان نے پروقار تقاریب منعقد کرکے محبت کا عملی ثبوت پیش کیاروحانی شیخ اور مرید کا حقیقی تعلق اگر دیکھناہو تو قاری محمدفیروزرحمةاللہ کی عملی زندگی اس کا نمونہ تھی غوث زماں پیر سیدمقصود علی شاہ نے جہاں بیٹھنے کا حکم دیا وہاں سے فرشتہ اجل نے ہی آکر اٹھایا،قرآن کی تعلیم دیتے ہوٸے ابدی نیند سونا حقیقی زندگی ہےاپنے کردار اور عمل سے یہ ثابت کیا کہ دنیا فانی میں حضور نبی کریم کی کامل محبت میں جینا ہی عین اسلام ہے،سینکڑوں حفاظ کرام کے سینوں میں اللہ کا کلام محفوظ کرکے قاری محمد فیروزرحمةاللہ نے جنت بریں اپنے نام کرلی،کامل مرشد اورکامل مریدنے اپنے وعدے پورے کٸے اور دین کی خدمت کرکے اپنا نام وفاداروں کی فہرست میں لکھوا لیاعرس کی تقاریب میں علامہ قاری عزیز الرحمن حامد،استاد جی کے دست راست محمد بلال غنی،قاری اعجاز نقشبندی،معروف ثناء خوانان مصطفی غلام مصطفی مقصودی، عامر شہزاد،حافظ عنصر محمود سمیت قاری محمد فیروز کے شاگردوں،محبین اور معتقدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.