نیلہ روڈ پر واقع قصبہ ویرو کے سو سالہ پرانے تاریخی تالاب "بابا حیات والی بن" پر ناجائز قبضہ ختم کروا کر جگہ واگزار کروا لی گئی
ڈھڈیال(نامہ نگار خصوصی) ضلع چکوال کی انتظامیہ نے نیلہ روڈ پر واقع قصبہ ویرو کے سو سالہ پرانے تاریخی تالاب "بابا حیات والی بن" پر ناجائز قبضہ ختم کروا کر جگہ واگزار کروا لی۔ برطانوی دور میں نیلہ روڈ پر واقع متعدد دیہات کے لوگوں اور مویشیوں کی پانی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے قصبہ ویرو میں بابا حیات محمد خان کی مفید عامہ کے لئے وقف کی گئی زمین پر ایک تالاب کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جو “بابا حیات والی بن” کے طور پر معروف تھا۔ گزشتہ سال 31 اکتوبر کو ارشد محمود (عرف عنصر محمود)، ناصر محمود اور غلام رضا نے رات کی تاریکی میں مٹی ڈال کر اس تالاب پر قبضہ کرلیا تھا۔قبضے کی نشاندہی کے لئے حلقہ نیلہ کے ریونیو آفیسر جب 18 دسمبر کو موقع پر گئے تو قابضین نے ہنگامہ آرائی کر کے انہیں واپس جانے پر مجبور کر دیا۔جس کے بعد ڈپٹی کمشنر چکوال قراۃالعین العین ملک کے ناجائز قبضہ فوری طور پر ختم کروانے کے حکم کے بعد ریوینیو آفیسر حلقہ نیلہ راجہ آفتاب خالد ہفتے کے روز سرکاری کاروائی کے لئے پولیس کے ہمراہ “بابا حیات والی بن” پر گئے اور مفید عام جگہ کی پیمائش کر کے قبضہ واگزار کر لیا۔اس مقدمے میں پیروی کرنے والے وکیل سفیر ماجد ایڈووکیٹ کے مطابق انیس سو انتالیس چالیس کے شرائط واجب العرض جو کہ برطانوی دور میں تشکیل دئیے گئے تھے اور کسی بھی گاوں کے آئین کا درجہ رکھتے ہیں میں بھی ’بابا حیات والی بن‘ بطور مفید عامہ درج ہے اور قانون کے مطابق اس پر کوئی شخص ذاتی قبضہ نہیں کر سکتا اور نہ ہی اس کو اپنے استعمال میں لا سکتا ہے۔ یہ صرف اجتماعی مفاد کے لیے ہی استعمال ہو سکتی ہے، لہذا انتظامیہ نے قانونی طور پر درست انداز میں کاروائی کی ہے۔بابا حیات محمد خان کے ورثاء نے انتظامیہ سے استدعا کی ہے کہ ان کے آباؤ اجداد کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود کے لئے وقف کی گئی آبائی زمین پر عوام الناس کے لئے جدید ریسکیو اینڈ ہیلتھ سینٹر قائم کیا جائے تاکہ نیلہ روڈ اور چکوال شہر کے درمیان ایمرجنسی کی صورت میں متاثرہ افراد کو ہنگامی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
کوئی تبصرے نہیں