لارڈ ولیم ہیگ نے یونیورسٹی آف اکسفورڈ کے چانسلر کے طور پر حلف اٹھا لیا

 


لندن( زاھدانور مرزا) لارڈ ولیم ہیگ نے یونیورسٹی آف اکسفورڈ کے چانسلر کے طور پر حلف اٹھا لیا۔ انہیں آکسفورڈ یونیورسٹی کا نیا چانسلر منتخب کیا گیا ہے۔ لارڈ ہیگ نے کہا کہ وہ اس عہدے کو اپنی زندگی کا "سب سے بڑا اعزاز" سمجھتے ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق آج ولیم ہیگ کو باضابطہ طور پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر حلف دلایا گیا۔ لارڈ ہیگ یونیورسٹی کی تاریخ میں 160 ویں چانسلر ہوں گے وہ لارڈ پیٹن آف بارنس کی جگہ لیں گے جنہوں نے فروری 2024 میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا تھا۔یہ تقریب آکسفورڈ کے شیلیڈونین تھیٹر میں منعقد ہوگی۔لارڈ ہیگ نے پہلے کہا تھا کہ اس عہدے کے لیے ان کا انتخاب ہونا "ان کی زندگی کا سب سے بڑا اعزاز" ہے۔یہ 10 سالہ عہدہ کم از کم 800 سال پرانا ہے۔ذمہ داریوں میں مشاورتی اور فنڈ ریزنگ کا کام شامل ہے، نیز یونیورسٹی کی مقامی، قومی اور بین الاقوامی تقریبات میں سفیر کے طور پر خدمات انجام دینا بھی شامل ہے۔لارڈ ہیگ نے 1982 میں ماگدلین کالج سے گریجویشن کیا، جہاں انہوں نے سیاست، فلسفہ اور اقتصادیات کی تعلیم حاصل کی۔اپنے طالب علمی کے دوران، وہ آکسفورڈ یونین، جو کہ یونیورسٹی کی معزز مباحثہ سوسائٹی ہے، کے صدر رہے۔

وہ 1997 میں محض 36 سال کی عمر میں کنزرویٹیو پارٹی کے رہنما بنے، اور بعد میں 2010 سے 2014 تک برطانیہ کے وزیر خارجہ رہے۔لارڈ ہیگ نے نارتھ یارکشائر کے علاقے رچمنڈ سے 26 سال تک بطور رکن پارلیمنٹ خدمات انجام دیں۔انہوں نے نومبر میں ہونے والی حتمی ووٹنگ میں لیڈی ایلیش اینجولینی کے خلاف 1600 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ وہ "آنے والے سالوں میں اپنی محبوب یونیورسٹی کی خدمت کے لیے خود کو وقف کر دیں گے۔"لارڈ ہیگ نے مزید کہا، "آئندہ دہائی میں آکسفورڈ میں جو کچھ ہوگا، وہ برطانیہ کی کامیابی کے لیے انتہائی اہم ہوگا۔"

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.