ڈھڈیال مرکز کی حدود میں چیکنگ کی آڑ میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے افسران کا اپنی جیبیں گرم کرنا شروع

 


ڈھڈیال(نامہ نگار خصوصی) ڈھڈیال مرکز کی حدود میں چیکنگ کی آڑ میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے افسران کا اپنی جیبیں گرم کرنا شروع ، "معاملات" طے نہ ہونے پر بلاجواز جرمانے کرنے کی شکایات میں اضافہ ہوگیا۔ڈھڈیال ایریا کے لیے مقرر پرائس کنٹرولر اہلکار نائب تحصیلدار ذوالقرنین جو قصبہ فرید کسر کا بتایا جاتا ہے قصبہ ڈورے میں ظفر منہاس کی دکان پر آیا جہاں اس نے وہاں موجود چینی کے سٹاک کے بارے میں استفسار کیا ۔ دکاندار نے اس سٹاک کے بارے میں وضاحت کردی تو اس کے بعد اس نے دھونس جماتے ہوئے 30 ہزار کا مطالبہ کردیا جس پر دکاندار نے نائب تحصیلدار کو کہا کہ وہ کس خوشی میں پیسے دیں تو اس کے بعد موصوف نے کہا کہ 15 ہزار ہی دے دیں ۔جب اس نائب تحصیلدار کی دال نہ گلی تو اس نے دکاندار کو کہا کہ دکان میں ریٹ لسٹ موجود نہیں۔جب اسے بتایا گیا کہ جب لسٹ دی ہی نہیں جاتی تو آویزاں کیسے کی جائےاور کیا گاؤں میں سب دکانوں پر ریٹ لسٹیں آویزاں ہیں ؟اس سوال کا نائب تحصیلدار کوئی جواب نہ دے سکے اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دکاندار پر 2 ہزار کا جرمانہ کرکے اپنے موٹر سائیکل پر چلتے بنے ۔نائب تحصیلدار ذوالقرنین کے بارے میں ایسی ہی مزید "وارداتوں" کی اطلاعات ملی ہیں کہ موصوف شادی ہالز اور دکانوں کی چیکنگ کے دوران مال بنا رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر چکوال اور اسسٹنٹ کمشنر چکوال اس کرپٹ نائب تحصیلدار ذوالقرنین کی بدعنوانیوں اور لوٹ کھسوٹ کا فوری نوٹس لیں۔



..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.