پاکستان کو اس وقت اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے،جنرل (ر) عبد القیوم

 


اسلام آباد (نامہ نگار) سابق سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القیوم نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں معاشی عدم استحکام، گورننس کے مسائل، علاقائی اور عالمی سطح پر بدلتے ہوئے حالات شامل ہیں، پاکستان کو ایک مضبوط قومی بیانیہ درکار ہے جو ملکی خودمختاری، استحکام اور ترقی کی ضمانت بن سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے تحت کام کرنے والے اسلامی تحقیقی ادارے (IRI) میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کرنے والے پی ایچ ڈی اسکالرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے پاکستان کو درپیش چیلنجز، قومی بیانیے اور ملک کی اسٹریٹیجک اہمیت پر تفصیلی اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تحقیقی ادارے (IRI) جیسے ادارے پاکستان میں معیاری تحقیق کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، اور محققین و اسکالرز حکومت کے لیے راہنمائی فراہم کر سکتے ہیں تاکہ ملک ترقی کی بلندیوں کو چھو سکے۔ انہوں نے اسلامی تحقیقی ادارے کی تاریخ اور اس کے تحقیقاتی کام کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ IRI جیسے ادارے تحقیق اور دانشورانہ ترقی کے مراکز ہیں، اور ان کا کردار نہ صرف تعلیمی میدان میں بلکہ حکومتی پالیسی سازی میں بھی ہونا چاہیے۔ خطاب کے بعد ایک پُرجوش سوال و جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلوز نے پاکستان کی داخلی و خارجی پالیسیوں، تعلیمی ترقی اور قومی یکجہتی سے متعلق سوالات کیے۔ جنرل عبد القیوم نے تمام سوالات کے جوابات دیے اور کہا کہ ملک کی ترقی میں تحقیق، تعلیم اور مضبوط حکومتی حکمت عملی کا بڑا کردار ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان اسکالرز اور تحقیق کاروں کو جدید چیلنجز کے حوالے سے تحقیق کرنی چاہیے تاکہ ملک کے پالیسی ساز ادارے بہتر فیصلے کر سکیں۔سینیٹر عبد القیوم کے اس خطاب کو اسلامی تحقیقی ادارے کے محققین، اساتذہ اور طلبہ نے بے حد سراہا اور اسے ایک مفید مکالمہ قرار دیا۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.