سول کورٹ چوآ سیدن شاہ میں مسجد پنجہ مسلماناں المعروف مینار والی مسجد دوالمیال کے کیس کلندرہ 145 کی سماعت مجسٹریٹ درجہ اول سول جج فاروق احمد کی عدالت میں ہوئی
سول کورٹ چوآ سیدن شاہ میں مسجد پنجہ مسلماناں المعروف مینار والی مسجد موضع دوالمیال تحصیل چوآسیدن شاہ ضلع چکوال کے کیس کلندرہ 145 کی سماعت مجسٹریٹ درجہ اول سول جج جناب فاروق احمد کی عدالت میں ہوئی۔
قادیانی وکیل وقاص الرحمٰن آج مورخہ 03مارچ 2025کو صبح 9 بجے سے قبل ہی شدید خراب موسم ہونے کے باوجود سول عدالت پہنچ گیا۔
یہی وکیل دیوانی دعویٰ استقرار فیاض احمد بنام لال خان میں بھی 28 سال سے پیش ہو رہا ہے اس کا والد مجیب الرحمٰن قادیانی بھی اس کیس میں وکیل تھا۔
دیوانی دعویٰ استقرارحق فیاض احمد بنام لال خان میں قادیانی وکلاء بہت کم پیش ہوتے ہیں کبھی ہائی کورٹ میں پیشی کا بہانہ کبھی بیماری کا بہانہ کبھی کسی رشتہ دار کی فوتگی کبھی کسی کی شادی کا بہانہ کبھی کوئی درخواست دے دی کبھی عین عدالت کے ٹائم ختم ہونے پر پیش ہونا کبھی گاڑی رستے میں خراب ہو گئی کبھی رستہ بند تھا نیز ہر قسم کا دجل،فریب اور مکاری کر کے تاریخیں لیتے ہیں اور اپنی اس سازش کی تکمیل کہ قانونی موشگافیوں کا سہارا لیکر مسلمانوں کی مسجد پر دوبارہ قبضہ کر کے مسجد کی بے حرمتی کر کے مسلمانوں کے جذبات کو ابھار کر ملک گیر فساد اور بدامنی پھیلا کر ملکی حالات خراب کر کے مسلمانوں اور پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم سازش کو پایہ تکمیل تک پہنچانے آج صبح 9 بجے سول کورٹ چوآسیدن شاہ پہنچا۔
مسلمانوں کے وکیل مجاہد ختم نبوت ملک طارق محمود اعوان ایڈووکیٹ آف ملکوال( تلہ گنگ) جو گزشتہ 8 سال سے مسجد کا فوجداری کلندرہ 145 کیس کی بغیر کسی فیس کے پیروی کر رہے ہیں گاڑی کا پٹرول بھی خود اپنی جیب سے ڈلواتے ہیں چائے پانی بھی نہیں پیتے اللّہ پاک ملک صاحب کو جزائے خیر عطاء فرمائے اور اپنی حفظ وامان میں رکھے پیش ہوئے۔
ملک طارق محمود اعوان ایڈووکیٹ دعویٰ استقرار حق فیاض احمد بنام لال خان میں بھی ملک محمد الیاس ایڈووکیٹ کے ساتھ معاون وکیل ہیں
ملک الیاس ایڈووکیٹ آف سوہاوہ دیوالیاں(ضلع چکوال)بھی گزشتہ 8 سال سے مسجد پنجہ مسلماناں المعروف مینار والی مسجد کے وکیل ہیں آج تک کوئی فیس نہیں لی اورنہ کوئی چائے پانی اللہ کریم ملک محمد الیاس ایڈووکیٹ کوبھی جزائے خیر عطاء فرمائے اور اپنی حفظ وامان میں رکھے۔
ملک طارق محمود اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیئے اور جج صاحب کو قائل کیا کہ پہلے سرکاری گواہان کی شہادت ہوگی جس پر جج صاحب نے ملک طارق محمود اعوان ایڈووکیٹ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے موجود SHO تھانہ چوآسیدن شاہ کو طلب کر کےگواہان سابقہ SHO محمد نواز اور سب انسپکٹر محمد افتخار کو 25 مارچ 2025 کو گواہی کے لیے طلب کیا کرنے کا حکم دیا کلندرہ 145 میں 25 مارچ 2025 تاریخ مقرر ہوئی ہے۔
تمام مسلمان ملک طارق محمود اعوان ایڈووکیٹ اور ملک محمد الیاس ایڈووکیٹ کے لیے خصوصی دعا کریں اللہ کریم ان مجاھدین ختم نبوت پر خصوصی فضل وکرم فرمائے اور دنیا اور آخرت میں کامیابی عطاء فرمائے اور دشمنوں شیاطین کے شر سے حاسدین کے حسد سےمحفوظ، صحت اور عافیت والی لمبی عمر عطاء فرمائے اور ان کا سایہ ہمیشہ ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے آمین ثم آمین
موضع دوالمیال سے آج سینکڑوں کی تعداد میں مجاھدین اور خدام ختم نبوت ،شمع رسالت کے پروانے عدالت میں آئے اور اس سنگین نوعیت کے مقدمہ میں حاضری پیش کی۔
تحریک لبیک پاکستان چوآسیدن سیدن شاہ سٹی کے سر پرست اعلیٰ سید طلحہ فاروق سٹی باڈی کے امیر علامہ محمد بلال مدنی ،ناظم نشرواشاعت محمد ارسلان سیالوی اور تحریک لبیک چوآسیدن شاہ کے ذمہ داران نے بھی حاضری پیش کی۔
موضع دوالمیال کے مجاہدین ختم نبوت خدام ختم نبوت دوالمیال اور تحریک لبیک پاکستان چوآسیدن شاہ کے سرپرست اور ذمہ داران نے عہد کیاکہ اگر مسجد پنجہ مسلمانان المعروف مینار والی مسجد کے دعویٰ استقرار حق فیاض احمد بنام لال خان کے فیصلہ سے پہلے اگر کسی سازش یا قانونی موشگافیوں کی آڑ لے کر مسجد کو کافر قادیانیوں کے حوالے کیا گیا تو اللہ کریم اور قرآن کریم کے حکم کے مطابق مسجد کی حرمت کا تقدس کا ہر صورت دفاع کیا جائے گاچاہے کچھ بھی ہو جائے مسجد کی حرمت کو پامال نہیں ہونے دیا جائے گا انشاء اللہ سب مسلمان مجاہدین جان دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے مر جائیں گے مٹ جائیں گے۔
مسجد کی حرمت کے لیے قربان ہو جائیں گے لیکن مرتد قادیانیوں زندیقوں کو مسجد پلید نہیں کرنے دیں گے انشاء اللہ
تمام مجاہدین ختم نبوت خدام ختمِ نبوت اور تحریک لبیک پاکستان چوآ سیدن شاہ کے کارکنان نے مجاہد ختم نبوّت ملک طارق محمود اعوان ایڈووکیٹ کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
ختم نبوت زندہ باد
تاجدارِ ختمِ نبوت زندہ باد زندہ باد زندہ باد
راقم عاجز خاکسار
مدعی مسجد پنجہ مسلماناں
المعروف مینار والی مسجد
محمود احمد
خادم ختم نبوت دوالمیال
تحصیل چوآسیدن شاہ
ضلع چکوال
کوئی تبصرے نہیں