گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کوٹ اقبال تشدد کیس، ہیڈ مسٹریس کو ڈھڈیال تبدیل کر دیا گیا
ڈھڈیال (نامہ نگار خصوصی ) گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کوٹ اقبال تشدد کیس، ہیڈ مسٹریس کو ڈھڈیال تبدیل کر دیا گیا، اہل دیہہ کی سخت وارننگ اور احتجاج کی دھمکی پر محکمہ تعلیم چکوال نے گھٹنے ٹیک دئیے۔ مذکورہ سکول کی ہیڈ مسٹریس کے طالبات پر تشدد کی شکایات اور بعد ازاں ٹیچرز کے ساتھ ہاتھا پائی کے باعث 17 فروری کو سکول میں ایک ٹیچر بے ہوش ہوگئی تھی جس پر فوری طور پر ریسکیو 1122 چکوال نے متاثرہ ٹیچر کو طبئ امداد دی۔ ہیڈ مسٹریس کے ناروا رویے کے باعث سکول کی ٹیچرز اور طالبات میں پائی جانے والی بے چینی اور تشویش کے بارے میں اہل دیہہ کی جانب سے سی ای او چکوال صفدر ملک کو تحریری درخواست دی گئی اور اس سلسلہ میں ٹیچرز نے خود دفتر جاکر صورتحال کے بارے میں تفصیلاً آگاہ کیا لیکن کوئی ایکشن لینے کی بجائے الٹا محکمہ تعلیم کے افسران نے انہی ٹیچرز کو ڈرانا دھمکانا اور دباؤ ڈالنا شروع کر دیا کہ مذکورہ ہیڈ مسٹریس انکوائری مکمل ہونے تک اسی سکول میں ڈیوٹی دیں گی جبکہ اطلاعات کے مطابق ان کے خلاف انکوائری مکمل ہوچکی تھی جس میں انہیں قصور وار قرار دیا گیا۔ محکمہ تعلیم کے افسران کے رویہ کا علم جب اہل دیہہ کی سرکردہ شخصیات کو ہوا تو اس پر قصبہ میں سخت اشتعال پھیل گیا اور مساجد میں اعلان کیا گیا کہ اگر ہیڈ مسٹریس نے سکول میں داخل ہونے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کی جائے گی۔ ٹیچرز اور طالبات سکول نہیں جائیں گی اور صورتحال کی خرابی کی تمام تر ذمہ سی ای او ملک صفدر پر عائد ہوگی۔منگل کی صبح کوٹ اقبال کی سرکردہ اور معززین کی ایک بڑی تعداد سکول کے ملحقہ ایریا اور گھروں میں جمع ہوگئی جس کے بعد محکمہ تعلیم کے ہوش بھی ٹھکانے آگئے اور ہیڈ مسٹریس بھی سکول نہ آئیں جس پر اہل دیہہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔صورتحال کے کشیدہ ہونے کے خدشہ کے پیش نظر محکمہ تعلیم چکوال کے افسران نے ہتھیار ڈالتے ہوئے پیغامات بھجوا دئیے کہ ہیڈ مسٹریس ڈھڈیال میں ہی سکول کو جوائن کریں گی علاوہ ازیں اہم سیاسی شخصیات نے بھی اہل دیہہ کو تمام معاملات احسن طریقے سے سلجھانے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد سرکردہ شخصیات اور دیگر معززین اہل دیہہ واپس اپنے گھروں کو لوٹ گئے اور کسی بھی ممکنہ تصادم کا خطرہ ٹل گیا۔
کوئی تبصرے نہیں