پولیس کانسٹیبل کی ٹارگٹ کلنگ پر جائے واردات اور نماز جنازہ میں شرکت نہ کرنے پر چکوال پولیس میں سخت مایوسی اور چکوال کی عوام میں برہمی پائی جارہی ہے

 


ڈھڈیال(نامہ نگار خصوصی) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چکوال لیفٹیننٹ (ر) احمد محی الدین کی پولیس کانسٹیبل کی ٹارگٹ کلنگ پر جائے واردات اور نماز جنازہ میں شرکت نہ کرنے پر چکوال پولیس میں سخت مایوسی اور چکوال کی عوام میں برہمی پائی جارہی ہے۔کلیال میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے فوری بعد ڈسٹرکٹ سکیورٹی پولیس کے اہلکار منور حسین کو نامعلوم افراد نے مسجد میں گولی مار کر شہید کر دیا لیکن ڈی پی او چکوال نے اس ٹارگٹ کلنگ کا فوری نوٹس لینے کی بجائے شیڈول کے مطابق اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔تھانہ ڈھڈیال کے علاقہ جیٹھل میں کھلی کچہری منعقد کی، پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پوسٹ پڑہال اور تھانہ ڈھڈیال کا معائنہ کیا لیکن وہ اپنے ہی محکمہ کے کانسٹیبل کی ٹارگٹ کلنگ پر کلیال میں شہید کے لواحقین کی داد رسی اور جائے واردات پر گئے اور نہ ہی شہید کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی جس سے نہ صرف چکوال پولیس فورس کو مایوسی ہوئی بلکہ چکوال کی عوام نے اس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ڈی پی او چکوال کے اپنے ہی محکمہ کے اہلکار کو نظر انداز کرنے پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔کھلی کچہری کی بجائے ڈی پی او چکوال کو فوری طور پر جائے واردات پر پہنچنا چائیے تھا۔علاقہ کے عوام خصوصاً شہید کے لواحقین اور عزیز و اقارب ڈی پی او کے منتظر رہے کہ وہ ان کو اس المناک واقعہ پر تسلی دیں گے لیکن وہ منتظر ہی رہ گئے ۔ اس صورتحال سے جہاں عوام کے اعتماد اور توقعات کو ٹھیس پہنچی ہے وہاں پولیس مورال کو بھی سخت دھچکا لگا ہے۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.