چکوال کا عظیم سپوت کرنل ڈاکٹر رئیس احمد صدیقی

 


چکوال کا عظیم سپوت

 کرنل ڈاکٹر رئیس احمد صدیقی

SI(M), PE, PhD, TSO, Gold Medalist

ستارہ امتیاز، پروفیشنل انجینئر، پی ایچ ڈی ڈاکٹر، منتخب باصلاحیت آفیسر،گولڈ میڈلسٹ

 کوئی قابل ہوتو ہم شانِ کئی دیتے ہیں 

ڈھونڈنے والے کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں 

✒️ ذوالفقار علی غوری 


قارئین محترم ضلع چکوال پر لکھے گئے کالموں میں بہت سے روشن ستاروں کا ذکر کیا گیا تھا مگر آج جس روشن ستارے کا تعارف زیر نظر سطور میں زیر بحث ہے وہ کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ان کی زندگی میں ان کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ ایچومنٹ قابل تعریف و ستائش ہے۔


آپ کا نام کرنل ڈاکٹر رئیس احمد صدیقی جو ڈھڈیال کے قصبہ میں ٹھیکیدار محمد سلیمان قطب شاہی اعوان کے گھر 10 مارچ 1974 کو پیدا ہوئے ۔آپ حسبی نسبی قطب شاہی اعوان ہیں۔ آپ کے چار بھائی اور چار بہنیں ہیں۔ آپ نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول ڈھڈیال سے حاصل کی۔ پہلی کلاس سے مڈل تک ہر امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔


 1987 میں مڈل کے امتحان میں راولپنڈی بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور وزارت تعلیم کی طرف سے سند امتیاز سے نوازا گیا۔


 89 /1988 میں گورنمنٹ ہائی سکول چکوال نمبر 1 سے میٹرک کے امتحان میں سکول میں اول پوزیشن حاصل کی اور ڈپٹی کمشنر چکوال کی طرف سے میرٹ سرٹیفکیٹ سے نوازے گیے۔


1989 میں کیڈٹ کالج حسن ابدال میں داخلہ لیا وہاں بیسٹ ان اسلامیات اور ریاضی کا ایوارڈ حاصل کیا اور ایف ایس سی کے امتحان میں راولپنڈی بورڈ میں پانچویں پوزیشن حاصل کی۔


بعد ازاں نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز NUML میں انگریزی زبان میں کورس کیا اور پہلی پوزیشن حاصل کی۔


بی ایس سی الیکٹریکل انجینئرنگ ڈگری میں ہر سال 1992 تا 1995 پہلی پوزیشن حاصل کی اور ہر سال کا گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔بعد ازاں ای ایم ای کالج میں 1995 میں چیف آف آرمی سٹاف سے بہترین الیکٹرانک طالب علم کا گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اس دوران کیلیگرافی کلب کے صدر رہے۔


 پروفیشنل کورسز میں جن کی تعداد ان گنت ہے ،میں نمایاں پوزیشن حاصل کی


* 2001 میں کمپیوٹر سائنس کے مقابلے کے امتحان میں ٹاپ کیا اور وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے برطانیہ سے اعلیٰ تعلیم کے لیے سکالرشپ سے نوازا۔


* کارڈف یونیورسٹی برطانیہ سے 2004 میں ایم ایس کی ڈگری میں بہترین طالبعلم کا ایوارڈ، نقد انعام اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ 2008 میں اعلی ترین میرٹ کے ساتھ پی ایچ ڈی انجینئرنگ کی ڈگری مکمل کی اس دودان کئی بین الاقوامی تحقیقی مقالے لکھے۔


* پی ایچ ڈی کے بعد قومی تحقیقی آرگنائزیشن میں شمولیت اختیار کی۔ 2009 میں تنظیم کی طرف سے پاکستان اکیڈمی آف سائنس PAS گولڈ میڈل کے لیے نامزد کیا گیا۔


* 2010 میں قومی اہمیت کے منصوبوں کو مکمل کرنے پر میرٹ سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔قومی تحقیقی آرگنائزیشن کے کی طرفسے 2011 میں بہترین انجینئر کے لیے گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔


* 2012 سے 2014 تک قومی اہمیت کے منصوبوں کو مکمل کرنے پر اعزازی طور پر نقد انعام سے نوازا گیا۔


* 2015 میں نیسکام آؤٹ سٹینڈنگ پرفارمنس ایوارڈ NOPA کے لیے نامزد کیا گیا۔


* 2016 میں نسٹ میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر شامل ہوئے اور ہیڈ پی ایچ ڈی پروگرامز مقرر ہوئے۔


* 2018 میں کمانڈنٹ کالج آف ای ایم ای کی طرف سے کمانڈنٹ کے گولڈ میڈل آف ایکلیسنس سے نوازا گیا۔


* 2018 میں نیوٹیک کی پائینیر ٹیم کے ممبر کے طور پر شمولیت اختیار کی 2019 میں ڈین انڈر گریجویٹ ایجوکیشن اور 2022 میں ڈین آف ریسرچ کے طور پر تعینات ہوئے۔ 


* 2021 اور 2022 میں بہترین کارکردگی کے لیے اعزازی طور پر نقد انعام سے نوازا گیا۔


* پھر بعد ازاں آپ کی گراں قدر خدمات کے عوض 2025 میں آپ کو صدر پاکستان آصف علی زرداری کی طرف سے ستارہ امتیاز ملٹری سے نوازا گیا جو آپ کی خداداد صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ آپ اس وقت نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (نیوٹیک) اسلام آباد میں فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔


آپ کے بھائیوں میں ٹھیکیدار مقصود حسین، ایڈیٹر ڈھڈیال نیوز سعید احمدخان، انجینئر انجم زمان اور ٹھیکیدار رستم سلیمان شامل ہیں۔


آپ اپنی قوم و خاندان اور موضع ڈھڈیال و ضلع چکوال ہی کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا فخر ہیں ایسے ہیرے صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔


نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.