چوآسیدن شاہ!وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزدور راشن کارڈ اقرباء پروری کی بھینٹ چڑھنے لگا
غریب کے لئے جاری راشن کارڈ پر بھی لیز اونرزامیرزادوں کا قبضہ،سرکاری افسران اورمزدور نمائندگان سہولت کار کا کردار ادا کرنے لگے
حقیقی کان کن EOBIمیں رجسٹرڈہی نہیں،لیز اور مائنز اونرز کے پروردہ عناصر مستفید،جاری کردہ راشن کارڈ بھی غیر محفوظ ہاتھوں میں دے دئیے گئے
چوآسیدن شاہ(برہان غنی راجہ)پنجاب حکومت کا غریب مزدوروں کیلئے شروع کردہ انقلابی پروگرام بھی سرخ فیتے کی نظر ہونے لگا،مزدور راشن کارڈ کے اجراء کے ابتداء سے ہی متنازعہ بنانے کی کوششوں کا آغاز،تفصیلات کیمطابق غریب کان کن کیلئے جاری کردہ راشن کارڈ مزدور کا استحصال کرنے والے لیز اونرز کے ہاتھ میں تھما دیا گیا جنہیں محکمہ مائنز لیبر کے افسران کی سہولت کاری اور مزدور رہنماؤں کی دیہاڑی کے عوض سب کچھ کرنے کا اختیار ہے،علاقہ بھر کے حقیقی کان کن اس مزدور راشن کارڈ سے محروم ہوتے دکھائی دیتے ہیں کیونکہ وہ اولڈ ایج بینیفٹ میں لیز اونرز نے رجسٹرڈ ہی نہیں کروا رکھے نام نہاد مزدور رہنماؤں نے دوسرے صوبہ کے مزدوروں کو ترجیع دیتے ہوئے کارڈ بنوائے جو انکے اپنےگھروں میں ہونے کے باعث کارآمد ہی نہیں کیونکہ یہ کارڈ پنجاب میں ہی استعمال ہوگا دوسری جانب ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ جاری ہونے والے مزدور راشن کارڈ لیز اونرز کے نمائندگان کے ہاتھوں میں دے دئیے گئے ہیں جن کا کوئی ریکارڈ نہیں کہ وہ اصل مزدور کو ملے بھی یا نہیں جس پر ان کی شفافیت پر سوالیہ نشان کھڑے ہوگئے ہیں،علاقہ کے کان کنوں نے وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز شریف،وزیر معدنیات سردار شیر علی خان گورچانی اور دیگر حکام سے مزدور راشن کارڈ کیساتھ ہونے والے کھلواڑ کا نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں