نیشنل پیس کونسل پاکستان کی جانب سے ضلع چکوال کے عہدیداروں کو نیلی بتی اور سبز نمبر پلیٹ دینے کی آڑ میں لاکھوں روپے بٹورنے کا انکشاف
رپورٹ ریاض بٹ ڈھڈیال
نیشنل پیس کونسل پاکستان کی جانب سے ضلع چکوال کے عہدیداروں کو نیلی بتی اور سبز نمبر پلیٹ دینے کی آڑ میں لاکھوں روپے بٹورنے کا انکشاف ہوا ہے۔اس واردات کا بھانڈا اس وقت پھوٹا جب چند روز قبل نیشنل پیس کونسل ضلع چکوال کے صدر ملک عامر سہیل کے خلاف گاڑی پر نیلی بتی لگانے اور دیگر مختلف دفعات کے تحت تھانہ سٹی چکوال میں ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں چکوال میں منعقدہ ایک تقریب میں ضلع کے عہدیداروں کو نوٹیفکیشن اور اسلام آباد آفس سے جاری کردہ نیلی بتی اور سبز نمبر پلیٹ کے لیے اتھارٹی لیٹرجاری کئے گئے۔ ایک عہدیدار کے مطابق پانچ ممبران سے فی کس پانچ لاکھ اور سبز نمبر پلیٹ کے لیے دس عہدیداروں سے فی کس پچاس ہزار بٹور لیے گئے۔ اطلاعات کے مطابق چکوال میں نیشنل پیس کونسل کے عہدیدار اور ممبران عوام کو یہ تاثر دے رہے تھے کہ مذکورہ کونسل کو حساس اور خفیہ اداروں کی سرپرستی اور حمایت حاصل ہے اور جلد ہی ڈپٹی کمشنر آفس چکوال میں کونسل کے دفتر کے لیے جگہ دی جائے گی۔ نیشنل پیس کونسل چکوال کو اس وقت دھچکا لگا جب اس کے صدر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی لیکن مرکزی چیئرمین اور دیگر عہدیداروں نے پر اسرار خاموشی اختیار کر لی اور کسی نے اپنے ضلعی صدر کا حال پوچھا اور نہ ہی کہیں سے کوئی غیبی مدد پہنچی جبکہ خفیہ اداروں نے بھی نیشنل پیس کونسل نامی کسی تنظیم کی حمایت اور سرپرستی کے بارے میں اپنی لاعلمی اور لاتعلقی کا اظہار کیا۔ ضلع چکوال کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ضلع چکوال کے عہدیداروں کے ساتھ مرکزی آفس اسلام آباد سے واردات ڈالی گئی جہاں سے اتھارٹی لیٹر جاری کیے گئے ۔اس واردات میں کون کون ملوث ہے اس بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔موجودہ صورتحال کے بعد میڈیا کوارڈینیٹر پنجاب ممتاز احمد راجپوت نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ دیگر عہدیداروں نے نیشنل پیس کونسل سے علیحدگی کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے۔ علاؤہ ازیں چیئرمین پیس کونسل چکوال چوہدری عمر فاروق ، عہدیداروں اور اراکین کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اعلامیہ میں صدر ملک عامر سہیل کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک انتقامی کارروائی اور ایف آئی آر کو جھوٹا قرار دیا ہے اور اس عزم ظاہر کیا ہے کی ہم متحد ہیں اور ایسے ہتھکنڈوں کو ناکام بنا دیا جائے گا۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نیشنل پیس کونسل چکوال کے واٹس ایپ گروپ کو بھی ختم کر دیا گیا ہے جس میں عہدیداروں سمیت ممبران کی تعداد 44 تھی۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ گروپ میں صدر کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بعد کافی تندوتیز بحث کے ساتھ ساتھ ممبران اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے تھے جس کے بعد اس گروپ کو ختم کرنے میں ہی عافیت سمجھی گئی۔

کوئی تبصرے نہیں